سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ توقیر ضیا کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجا درست راستے پر کام کر رہے ہیں، انہیں کام کرنے کے لیے وقت دیں، سفارش کرنا ہوتی تو تین برس کے لیے کرتا۔توقیر ضیا نے کہا کہ مجھے ان کی پہلی پریس کانفرنس یاد ہے، اس میں جو انہوں نے کہا اسی کے مطابق چل رہے ہیں، لیکن اس موقع پر ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کا معاملہ الگ ہے، اس کو آپ ابھی چھیڑ نہیں سکتے، جو آئین میں لکھا ہے آپ کو اس کے مطابق چلنا ہے، لیکن اس کے علاوہ اب تک رمیز راجا نے درست کام کیے ہیں۔سابق چیئرمین توقیر ضیا نے کہا کہ میں نے بھی اخبار میں یہ خبر پڑی تھی کہ میں نے رمیز راجا کے لیے کسی سے دو ہفتوں کے لیے مزید کام کرنے دینے کی سفارش کی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا میں نے رمیز راجا کے لیے کسی سے دو ہفتوں کے لیے سفارش کرنا تھی، میں نے کسی سے سفارش کرنا ہوتی تو تین برسوں کے لیے کرتا اور میں نے سفارش کرنا کس سے تھی پیٹرن تو عمران خان تھے جو وزیر اعظم نہیں رہے اور میری کیا ویلیو ہے مجھے فوج اور کرکٹ سے ریٹائر ہوئے 20 برس ہو چکے ہیں۔توقیر ضیا نے کہا کہ میرا موقف یہ ہے جسے بھی لائیں اسے سیاست سے الگ کریں اور تین سال کا وقت دیں، نجم سیٹھی کو بھی تین برس مکمل کرنے چاہیے تھے
سب کا اپنا ویژن ہے اس کو مکمل ہونا چاہیے۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیر ضیا نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے، کرکٹ اہم نہیں، میرا مشورہ یہ ہے پیٹرن ملک کے حالات کو دیکھیں نہ کہ کر کٹ کو، لیکن کرکٹ کا کوئی بہت ہی بیڑہ غرق کر رہا ہو تو ضرور تبدیل کریں، اس وقت ایسا نہیں، اس لیے حکومتی لوگوں، سینیٹرز اسمبلی ممبران کو ملکی حالات کی طرف توجہ دینی چاہیے کرکٹ کو چلنے دیں، اس کی فکر نہ کریں۔توقیر ضیا نے کہا کہ پہلے شکایت یہ ہوتی تھی کہ چیئرمین کرکٹر نہیں، سیاسی تقرری ہوتی ہے، نان کرکٹرز آتے ہیں اب تو کرکٹر آیا ہے، رمیز راجا پاکستان کرکٹ کو جانتے ہیں، کپتان رہے ہوئے ہیں، ڈیپارٹمنٹ کھیلے ہوئے ہیں انہیں علم ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کو کیا موجودہ نظام کے ساتھ متوازی چلانا ہے یا نہیں، روزی روٹی دیکھنی ہے یا کرکٹ کو دیکھنا ہے، لیکن پہلے ڈیپارٹمنٹس کو تو پوچھیں کہ آیا انہوں نے ٹیمیں رکھنی بھی ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمیز جانتے ہیں کہ گراس روٹ لیول سے کرکٹ کو کیسے اوپر لے کر جانا ہے، مجھے امید ہے کہ رمیز راجا کے ہوتے ہوئے اکیڈمیز کی سطح پر اچھا کام ہوگا۔