انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز اور سابق کپتان جو روٹ جو اس وقت ٹیم کیلئے رنز بنانے کی مشین بنے ہوئے ہیں نے ٹرینٹ برج میں جاری نیوزی لینڈ کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بھی 176 رنز کی اننگز کھیلی اس دوران جب چائے کے وقفہ کے دوران کھلاڑی واپس پویلین جا رہے تھے تو شائقین میں سے ایک بچے نے جو روٹ کو روک لیا اور ان سے آٹوگراف کا مطالبہ کیا جو روٹ نے وہاں رک کر پہلے بچے کو آٹوگراف دیا اور پھر ڈریسنگ روم کی جانب چلے گئے اس دوران جو روٹ کو وہ بچہ تھپکی بھی دیتا رہا اور آٹوگراف لیکر خوش بھی ہوا، چوتھے روز کھیل کے اختتام پر جب سکائی سپورٹس نے جو روٹ سے اس واقعہ کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ جب میں بچہ تھا تو میدان میں آتا تھا اور یہی خواہش ہوتی تھی کہ کھلاڑی آئوٹ گراف دیدیں اور اگر کوئی کھلاڑی آٹوگراف دے دیتا تو یہ دن کی میرے لئے سب سے بڑی خوشی ہوتی تھی یہی وجہ ہے کہ میں نے اس بچے کو آٹوگراف دیا ویسے بھی ہمیں چاہئے کہ بچوں کے چہروں پر خوشی لائیں ان کی زندگی میں خوشیاں بانٹیں، جو روٹ کے اس رویے کو بہت پسند کیا جا رہا ہے۔