قوم کی دعائیں رنگ لانے لگیں، لیجنڈ کرکٹر ظہیر عباس کی طبیعت میں بہتری آنے لگی۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہیر عباس کی طبیعت میں بہتری آئی ہے انہیں کسی قسم کی لائف سپورٹ نہیں دی جارہی، مگر وہ بدستور انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق ظہیر عباس کو ایک دو روز میں دوسرے ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ایشین بریڈ مین کو چند روز قبل نمونیہ کے سبب ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔اہل خانہ نے بتایا تھا کہ ظہیر عباس لندن جاتے ہوئے دبئی میں قیام کے دوران کورونا میں مبتلا ہوئے تھے وہ ڈائیلاسز پر ہیں اور کمزوری محسوس کر رہے تھے
ان کو لندن پہنچنے کے بعد نمونیہ اور گردوں کی تکلیف ہوئی تھی۔ظہیرعباس دل کے عارضہ میں بھی مبتلا ہیں اور 2018 میں انجیو گرافی کے بعد ان کے دل میں دو اسٹنٹ ڈالے گئے تھے۔ظہیر عباس نے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کا آغاز 1969 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کیا تھا، انہوں نے 72 ٹیسٹ میچوں میں 5062 رنز اور 62 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 2572 رنز بنائے ہیں۔سابق بلے باز کو اپنے دور کا اسٹائلش بلے باز سمجھا جاتا تھا، وہ برصغیر کے واحد بلے باز ہیں جنہوں نے فرسٹ کلاس میچوں میں 100 سے زائد سنچریاں بنائیں، جس پر انہیں ایشین بریڈمین کا لقب ملا تھا۔ظہیر عباس ایک روزہ میچوں میں جدت اور نئے انداز اپناتے تھے، بیٹنگ میں ان کی اوسط 47 سے زائد اور اسٹرائیک ریٹ تقریباً 85 ہے، جو اس وقت بہترین سمجھی جاتی تھی، اپنے کیرئیر میں انہوں نے 14 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی۔