پاکسان نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 508 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چوتھے دن کھیل کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر 89رنز نبا لیے ہیں۔
گال میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن سری لنکا نے 176 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو اسے میچ میں 323 رنز کی بڑی برتری حاصل تھی۔
دھننجیا ڈی سلوا اور دمتھ کرونارتنے نے اننگز کا آغاز کیا اور اسکور کو آگے بڑھاتے ہوئے چھٹی وکٹ کے لیے جاری شراکت کو 126 رنز تک پہنچا دیا، سری لنکن کپتان 61 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کی وکٹ بنے۔
دھننجیا ڈی سلوا نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور پہلا میچ کھیلنے والے والے دمتھ ویلاگے کے ہمراہ مزید 35 رنز جوڑے، ویلاگے 18 رنز بنانے کے بعد نواز کی وکٹ بنے۔
دھننجیا نے سنچری کی جانب پیش قدمی جاری رکھی اور رمیش مینڈس کے ساتھ شاندار شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی نویں سنچری بھی مکمل کرلی۔
دھننجیا اور مینڈس نے آٹھویں وکٹ کے لیے 82 رنز جوڑے جس کے بعد دھننجیا کی 109 رنز کی اننگز رن آؤٹ کی صورت میں اختتام کو پہنچی۔
دھننجیا کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی سری لنکا نے اپنی دوسری اننگز 360 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا اور میچ میں پاکستان کو فتح کے لیے 508 رنز کا ہدف دیا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک کوئی بھی ٹیم اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کر سکی اور سب سے بڑے 418 رنز کے ہدف کے تعاقب کا اعزاز ویسٹ انڈیز کو حاصل ہے۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 42 رنز کا معقول آغاز فراہم کیا، عبداللہ شفیق ایک مرتبہ پھر وکٹ پر سیٹ نظر آ رہے تھے لیکن ویلاگے نے عمدہ کیچ لے کر انہیں پویلین کا راستہ دکھا دیا۔
اس کے بعد امام الحق کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑی اب تک دوسری وکٹ کے لیے 47 رنز کی شراکت قائم کر چکے ہیں۔
جب خراب روشنی کے سبب چوتھے دن کا کھیل مقررہ وقت سے قبل ختم کیا گیا تو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 89 رنز بنائے تھے اور اسے میچ میں فتح کے لیے مزید 419 رنز درکار ہیں۔