چوتھی کومبیکس ایشین اوپن تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں شریک 238 غیر ملکی کھلاڑیوں اور آفیشلزکا اپنے ممالک کی واپسی کا سلسلہ گزشتہ روز مکمل ہو گیا روانگی سے قبل انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے پاکستان میں اپنے قیام، چیمپئین شپ کے دوران کئے گئے انتظامات اور خصوصا یہاں کی روایتی مہمان نوازی کومثالی قرار دیتے ہوئے دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کی خواہش کااظہار کیا چیمپئن شپ کی فاتح ایران کے گولڈ میڈلسٹ آریان ہادی پور (Armin Hadipur) نے پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن کو کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوکہا کہ ہمارے کھلاڑیوں نے پاکستان میں کھیل کربہت انجوائے کیا پاکستانی کھلاڑیوں میں اس کھیل کابہت ٹیلنٹ ہے اور ایشیاء کی سطح پر ایونٹ میں پاکستان کی دوسری پوزیشن اس کا واضح ثبوت ہے مستقبل میں پاکستانی کھلاڑی اپنے حریفوں کیلئے سخت مدمقابل ثابت ہوں گے
پاکستان آمد کو اپنی زندگی کا یادگار سفر قرار دیتے ہوئے آریان ہادی پور نے کہا کہ پاکستان آنا بہت اچھا لگا سوشل میڈیا پر پاکستان کے بارے میں دیکھا اور سنا کرتے تھے لیکن یہاں آنے کے بعد محسوس ہوا کہ پاکستان ہماری توقعات سے زیادہ خوبصورت ہے چیمپئن شپ کے دوران ایک فیملی جیسا ماحول تھا قازقستان کی خاتون گولڈ میڈلسٹ نورے ہانووا (Nuray Hanova) نے کھیلوں کے حوالے سے پاکستان کواپنا پسندیدہ ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آبادبہت خوب صورت ہے ہم نے شکرپڑیاں اورلیک ویو پارک جیسے سیاحتی مقام کی بھی سیر کی اور یہاں کی خوب صورتی سے بہت متاثر ہوئے پاکستان کے روایتی کھانے بھی کھائے جو کہ منفرد تجربہ رہا یہاں کے کھانے ذائقے میں لاجواب اور یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں مصر کیلئے گولڈ میڈل جیتنے والے شریف خیری (Sherif Khairy) کا کہنا تھا کہ پاکستان سے بہت خوبصورت یادیں لے کرجارہے ہیں پانچویں ایشین تائیکوانڈو چیمپئین شپ کی میزبانی بھی پاکستان کوملی ہے اس لئے اگلے سال دوبارہ یہاں آکر بہت خوشی محسوس کریں گے۔