روشن خان نیشنل ٹیم اسکواش چیمپئن شپ یکم مارچ سے پاکستان نیوی کے روشن خان جہانگیر خان اسکواش کمپلیکس کراچی میں کھیلی جائے گی۔ایونٹ میں مردوں کے مقابلوں میں 7 ٹیمیں پاکستان واپڈا، پاکستان آرمی، پاکستان نیوی، خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ اوربلوچستان جبکہ خواتین کے ایونٹ میں 5 ٹیمیں واپڈا، آرمی، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی ٹیمیں 5 روزہ ایونٹ میں حصہ لیں گی۔
چیمپئن شپ کا فائنل 5 مارچ کو کھیلا جائے گا۔ چیمپئن شپ کے آرگنائزنگ سیکرٹری لیفٹنٹ کمانڈر رحمت اللہ نے چیمپئن شپ کی تفصیلات بتاتے ہوئےکہا کہ آخری بار روشن خان چیمپئن شپ 2017 میں کھیلی گئی تھی، پانچ سال کے وقفے کی وجہ سے کچھ مشکلات درپیش ہیں، کورونا کے باعث پانچ سال تک چیمپئن شپ کا انعقاد نہیں ہوسکا۔
اس موقع پر موجود سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ ا سکواش میں نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں ایونٹس کا تواترسے جاری رہنا ضروری ہے، ڈپارٹمنٹل ٹیموں کے خاتمے کے باعث بھی چند اداروں کی ٹیمیں ایونٹ میں شرکت نہیں کررہی ہیں تاہم ائیر فورس کی ٹیم کا ایونٹ میں نہ ہونا حیران کن ہے۔
ایک سوال کے جواب میں جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ آج کے کھلاڑی دستیاب سہولتوں سے درست فائدہ نہیں اٹھاتے، مستقبل کے جہانگیر خان بننے کیلئے بہت محنت اور سہولتوں کا درست استعمال ضروری ہے، پرفارم کرنے والا ہر صورت پرفارم کرتا ہے، اسکواش میں اپنے معیار کا خیال رکھنا ہوگا، اسکواش فیڈریشن کو پروفیشنل انداز سے کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسکواش فیڈریشن کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، ملک میں چند ایسے لوگ اسکواش چلارہے ہیں جن کا اس کھیل سے تعلق نہیں۔