نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے غیرملکی کوچز میں سے دو تو لاہور پہنچ چکے اور مکی آرتھر 18 اپریل کو آ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں اپنی اس رائے پر قائم ہوں کہ غیرملکی کوچز اسٹاف سیاست اور سفارش سے دور رہتا ہے لہٰذا اسی کا تقرر کرنا چاہیے، وہ پروفیشنل طور پر بھی زیادہ مضبوط ہوتے ہیں، پاکستان کے پاس
بھی بڑے اچھے پروفیشنل کوچز موجود ہیں البتہ ہمارے کلچر میں شامل سفارش، نرم دلی وار دوستی یاری کا فیصلوں میں کافی وزن ہوتا ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پروفیشنل کرکٹ میں جہاں آپ کو اعلیٰ معیار پر جا کر مقابلہ کرنا ہوتا ہے وہاں ان چیزوں کو نہیں ہونا چاہیے، مکمل طور پر پیشہ ورانہ اخلاقیات کو اپنانا ہی درست ہوتا ہے، اسی لیے غیرملکی کوچز کا تقرر کرنا چاہیے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان کے ساتھ دو وجوہات کی بنا پر پاکستانی کوچز بھی ہونے چاہییں، ایک انگریزی جس سے ہماری اپنی زبانوں میں رابطے کا فقدان دور ہو جاتا ہے، دوسرا ہمارے کوچز بھی ان کے ساتھ رہ کر کچھ سیکھیں تاکہ مستقبل میں ان کی کارکردگی بھی بہتر ہو۔