عرصہ دراز سے سیٹ پر براجمان ڈی جی سپورٹس کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے
بلوچستان سائیکلنگ ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کا ایک اہم اجلاس صدر ایاز خان کے زیر صدارت منعقد ہوا،
اجلاس میں اراکین اور عہدیداروں نے ایک کثیر تعداد میں شرکت کی، اجلاس میں اس امر پر اپنے شدید ترین تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ جب سے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بلوچستان درا بلوچ اس سیٹ پر آئے ہیں بلوچستان میں سائیکلنگ کا کوئی ایک ایونٹ بھی ان کے دور میں نہیں ہوا،
ابھی حال ہی میں بلوچستان گیمز کا انعقاد ہوا، جس میں انہوں نے کہا کہ اس بلوچستان گیمز میں ہزاروں کھلاڑیوں اور 40گیمز ہوئے، مگر بلوچستان گیمز میں بھی سائیکلنگ جیسے اہم ایونٹ کو شامل نہیں کیا گیا،
یہ نا اہل ڈی جی سپورٹس صرف اپنی جیبں بھرنے اور لوٹ مار میں مصروف ہے،یہی درا بلوچ جب بلوچستان کے اندرونی علاقوں کا دورہ کرتے ہیں تو وہاں یہ درا بلوچ سے درا دشتی بن جاتے ہیں، غرور اور تکبر نے ان کی آنکھیں بند کر دیں ہیں،
آج کل یہی ڈی جی سپورٹس مختلف لوگوں سے اپنی تعریف میں مضامین اور اخباری خبریں شائع کروا رہے ہیں، کہ ان کے دور میں کھیلوں نے بہت ترقی کی اور بلوچستان کھیلوں میں سب سے زیادہ ایونٹ کروائے ہیں، ڈی جی صاحب بتائیں کہ انہوں نے اپنے دور میں سائیکلنگ کا کوئی ایک ایونٹ بھی منعقد کروایا،
ہم پوچھتے ہیں کہ سائیکلنگ کے ساتھ محرومی کا یہ سلوک کیا جا رہا ہے، جب کہ سائیکلنگ کا کھیل پوری دنیا میں بہت زیادہ مقبول اور مہنگا ترین کھیل ہے، کئی بار بلوچستان سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے عہدیدار ڈی جی صاحب سے ملے درخواستیں دیں کہ بلوچستان میں بھی سائیکل ریس کا انعقاد کیا
جائے، مگر غرور اور تکبر میں مبتلا ڈی جی اپنے دور میں کوئی ایک سائیکل ریس بھی منعقد نہ کروا سکا، سائیکلنگ مخالف لوگوں کو سراہا، بلوچستان گیمز، 23مارچ کے ایونٹ اور 14اگست کے ایونٹس میں کبھی سائیکلنگ کو شامل نہیں کیا،
سائیکلنگ کے ساتھ سوتیلی ماں کایہ سلوک ناانصافی کی بد ترین مثال ہے، یہ بتائیں کہ ان کے دور میں بلوچستان میں کتنے نئے اسٹیڈیم بننے،ایوب اسٹیڈیم کا برا حال ہے، کچرے کے انبار ہیں دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں، سائیکلنگ ویلو ڈرم کا کام بند کر دیا گیا ہے،
یہ سب ان کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے، بلوچستان سائیکلنگ ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ عرصہ دراز سے براجمان نااہل ڈی جی سپورٹس بلوچستان کا فوری طور پرتبادلہ کیا جائے
اور ایک ایماندار اور خدا ترس بندے کو ڈی جی سپورٹس بنایا جائے، اور ڈی جی کے خلاف نیب کا کیس بنایا جائے کہ جب سے اس سیٹ پر آئیں ہیں اس وقت سے آج تک جیتنے ایونٹ انہوں نے کرائے ہیں ان کی تحقیقات کی جائیں تاکہ معلوم ہو کہ ڈی جی صاحب نے اپنے دور میں کس قدر کرپشن کی ہے اور اس غریب صوبے کا ستیاناس کر دیا،