34 ویں نیشنل گیمز کی سندھ اولمپک کے تحت کراچی میں مشعل رونمائی۔
مزار قائد سے اقراء یونیورسٹی ہوتے ہوئے سرسید یونیورسٹی میں اختتام۔
چیف سیکریٹری سندھ،کمشنر کراچی، اولمپینز,کھیلوں کے عہدیداران،صحافیوں اور کھلاڑیوں کی بڑی شرکت.
کراچی (اسپورٹس رپورٹر- محمد ریحان اکرم)
34 ویں نیشنل گیمزکے سلسلے میں سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے تحت مزار قائد پر سیکریٹری جنرل سندھ اولمپک ایسوسی ایشن احمد علی راجپوت کی زیرِ نگرانی ٹارچ ریلےکا انعقاد کیا گیا
صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے کھیلوں کے عہدے داروں،کھلاڑیوں صحافیوں اور دیگر شخصیات کی بڑی شرکت۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض انٹرنیشنل کمنٹیٹر ریاض الدین نے کی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا بعد از قومی ترانہ کی صداسے مزارِ کی فضاء گونج اٹھی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت چیف سیکریٹری سندھ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا
کہ ہم اپنے کھیلوں کو ایسی ترقی دے نہ سکے جس کی وجہ سے ہمارے کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔ کمشنر کراچی نے کہا ہمارے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں مجھے یقین ہے کہ کراچی اور سندھ کے کھلاڑی اچھی پرفارمنس دیں گے،
سیکریٹری سندھ اولمپک ایسوسی ایشن نے کہا پہلی نیشنل گیمز کی ٹارچ ریلے کا انعقاد 1948 میں اسی مزار قائد حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کی سرپرستی میں ہوا۔ اسی ریت کی بنا پر ہر نیشنل گیمز کی ٹارچ ریلی مزارقائد سے ہی ہوتی ہے۔
ایڈوائزر اینڈ اسپورٹس مین بلوچستان نے کہا کہ آپ نے بلوچستان کو عزت بخشی ہے آپ کی میزبانی کے لیےبلوچستان تیار ہے۔ 19 سال بعد ہمیں یہ میزبانی کا شرف حاصل ہوا ہے، اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے سرسید یونیورسٹی میں تقریب میں شرکت کی۔
اولمپیئن اصلاح الدین، محمد علی، ناصر علی،حنیف خان بھی موجود، عہدیداران میں خالد رحمانی، انجینئر محفوظ الحق،اصغر بلوچ، عبدالحمید، شاہدمسعود، محمد اقبال اور دیگر اور جبکہ صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی اسپورٹس کی شخصیات کے ساتھ ساتھ اسکاؤٹس اور پیرا اولمپک کے کھلاڑیوں نے بھی موجود تھے۔