آرچری کے کھلاڑیوں کیلئے مراعات و گراﺅنڈ تک نہیں; حافظ عبدالرحمان

 

ڈیپارٹمنٹ کے مقابلے میں صوبوں میں آرچری کے کھلاڑیوں کیلئے مراعات و گراﺅنڈ تک نہیں ،

حافظ عبدالرحمان
صوبے کھلاڑیوں کو آرچری کا مہنگا سامان دیں تو پھر ڈیپارٹمنٹ کے کھلاڑیوں کے مقابلے میں تیر انداز نکل سکتے ہیں ، صحافیوں سے بات چیت

 

کوئٹہ… واپڈا سے تعلق رکھنے والے لیول تھری کوالیفائیڈ آرچری کوچ و پاکستان کے نمبر ون حافظ عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ مختلف کھیلوں میں ڈیپارٹمنٹ کے کھلاڑی اسی وجہ سے آگے جارہے ہیں کہ انہیں ڈیپارٹمنٹ مراعات دیتی ہیں ،

آرچری کا کھیل مہنگا کھیل ہے اسے کوئی انفرادی طور پر کھیل بھی نہیں سکتا ، کوئٹہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آئی او سی سے آرچری میں ڈگری حاصل کرنے والے حافظ عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مقابلے میں امریکہ اور دیگر ممالک ہم سے بہت آگے ہیں وہاں پر ہر چیز پلاننگ سے ہوتی ہیں ،

کھلاڑیوں کے خوراک سے لیکر ان کے ورزش پر توجہ دی جاتی ہیں انہوں نے پہلے کوچز کو ٹریننگ دی بعد ازاں انہیں کوچز نے کھلاڑی پیدا کئے. اسی طرح کی صورتحال ہمارے ہاں بالکل نہیں.

حافظ عبدالرحمان کے مطابق صوبوں میں آرچری کے کھیل کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے صوبوں سے نئے کھلاڑی نہیں آرہے اسی کی وجہ مراعات کے نہ ہونے سمیت آرچری کیلئے میدان کا نہ ہونا بھی شامل ہیں ، اسی طرح آرچری کا سامان بھی مہنگا ہے ،

حافظ عبدالرحمان کے مطابق پاکستان میں آرچری کا ٹیلنٹ زیادہ ہے لیکن اس کیلئے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کی ضرورت ہے انہوں نے مزید بتایا کہ اتھلیٹکس ،

سوئمنگ کیساتھ اگر آرچری پر توجہ دیجائے تو اس میں صرف ریکرو میں پانچ گولڈ میڈل ہے اس طرح کمپاﺅنڈ میں بھی پانچ گولڈ میڈل ہے ،

روایتی آرچری بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اگر آرچری پر توجہ دیں تو گولڈ کی تعدادزیادہ ہوسکتی ہیں انہوں نے اس بات پر افسو س کا اظہار کیا کہ صوبے اس حوالے سے وہ نہیں کررہے جتنی ان سے کھلاڑیوں کی توقعات ہیں.

 

 

 

error: Content is protected !!