کوئٹہ میں کھیلے گئے 34 ویں نیشنل گیمز میں سوئمنگ ایونٹس کے 50 میٹر، 100 میٹر اور 200 میٹر بریسٹ اسٹروک مقابلوں میں سندھ کیلئے تین گولڈ میڈلز جیتنے والی 14 سالہ حریم ملک کاکہنا ہے
کہ مستقبل میں پاکستان کیلئے انٹرنیشنل لیول پر وکٹری اسٹینڈ پر پہنچنا میرا ہدف ہے نیشنل گیمز میں گولڈ میڈلز کی ہیٹ ٹرک کا سہرا اپنی محنت کے ساتھ ساتھ میرے کوچز کی کاوشوں اور والدین کو جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف میری بہترین ٹریننگ میں اہم کرداراداکیا
بلکہ سوئمنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ماحول فراہم کرتے ہوئے میری پڑھائی اور کھیلوں کی تربیت میں ایک بہترین توازن برقرار رکھا 100 میٹر بریسٹ اسٹروک میں صرف ایک منٹ اور 23.21 سیکنڈز میں ٹاپ اعزاز حاصل کرنے والی سوئمنگ کی ابھرتی ہوئی اسٹار حریم ملک کامزید کہنا تھا اگرچہ کھیلوں میں لڑکیوں کی شرکت کا تناسب مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے
مگر مجھے اسپورٹس میں لڑکی ہونے کے ناطے ایونٹس، ٹریننگ سیشن اور کھیل و سماجی تقریبات میں آ ج تک کبھی کسی امتیازی سلوک کاسامنا نہیں کرنا پڑا اسپورٹس حکام اور متعلقہ ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہمیں برابری کی بنیاد پربہترین مواقع فراہم کئے جاتے ہیں
جو کہ ایک بہت حوصلہ افزا عنصر ہے میری والدہ ذاتی طور پر میرے ساتھ ہر ٹریننگ سیشن میں موجود ہوتی ہیں اس کے علاوہ سندھ ویمنز سوئمنگ ایسوسی ایشن کے بے پناہ تعاون پر ان کی شکر گزارہوں جنہوں نے ہماری ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی
اور ہمیں ایونٹس کی تیاریوں میں بھرپور تعاون فراہم کیاسوئمنگ کے علاوہ روئنگ کی بھی اچھی کھلاڑی ہوں اور گزشتہ سال میں نے نیشنل روئنگ انڈور چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا تھا نیشنل گیمز میں پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس میں منعقدہ 800 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی سندھ کی ایک اور ہونہار سوئمر 13 سالہ مہر مقبول کاکہنا ہے
کہ بچپن سے ہی سوئمنگ کاشوق رہا ہے جس میں والدہ کی بہت سپورٹ حاصل ہے ہمارے ملک میں انٹرنیشنل لیول کے سوئمنگ پولز کی کمی ہے جس پر متعلقہ ھکام کو توجہ دینی چاہیے سوئمن کے ساتھ ساتھ گالف بھی کھیلتی ہوں اور گزشتہ سال اسلام آباد میں ہونے والی نیشنل گالف چیمپئن شپ میں بھی شرکت کی تھی۔