کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات منصوبہ ، منظور شدہ منصوبوں میں صرف 133 مکمل کئے گئے، رپورٹ
80 سکیموں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے انجنیئرنگ ونگ نے منظور کئے ، 53 منصوبے سی اینڈ ڈبلیو کے زیر انتظام تھے ، رپورٹ
پشاور… کھیلوں کے ایک ہزار سہولیات منصوبہ سال 2019 سے لیکر 2025 تک کا منصوبہ تھا اور خیبر پختونخواہ کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں کا حصہ تھا
جس کیلئے 5500 ملین روپے اخراجات مختص کئے جانے تھے سابق دور حکومت میں شروع کئے جانیوالے اس منصوبے میں پینتس اضلاع بشمول نئے ضم اضلاع کے تحصیل ، ڈسٹرکٹ اور یونین کونسل کی سطح پر گراﺅنڈز بنائے جانے تھے ،
ذرائع کے مطابق اس منصوبے میں اب تک منظور شدہ منصوبوں کی تعداد 236 تھی جس میں 133 منصوبے مکمل کئے گئے جس میں اوپن ائیر جیم ، بیڈمنٹن ہال ، سنتھیٹک کورٹ ، سنتھیٹک ٹینس کورٹ ، کرکٹ اکیڈمی ، باسکٹ بال کورٹ ، جمنازیم ہال ، باکسنگ رنگ ، کلائمبنگ وال ،
سکواش کورٹ اور سنتھیٹک واکنگ ٹریک شامل ہیں ذرائع کے مطابق اب اس منصوبے میں 103 سکیمیں التواءکا شکار ہیں جس کیلئے فنڈنگ نہیں کی گئی ، اس منصوبے میں بننے والے 80 کے قریب سکمیوں کی منظوری صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے انجنیئرنگ ونگ نے دی تھی
جبکہ 53 منصوبوں کی نگرانی سی اینڈ ڈبلیو نے کی ہیں.مانیٹرنگ اینڈ ایوالوشن کیلئے کھیلوں کے ایک ہزار منصوبے میں ٹرینی انجنیئرز رکھے گئے تھے.
واضح رہے کہ اس منصوبے میں بننے والے بیشتر سنتھیٹک کورٹ غیر معیاری بنے ہیں جس کی انکوائری نئے تعینات ہونیوالے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خالد محمود نے دی ہیں.