ڈی ایچ اے کی پرویژنل الحاق کی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آئین میں کوئی جگہ نہیں، سید ظاہر شاہ
پی ایس بی قومی کھیل ہاکی کیساتھ کھلواڑ نہ کرے، ایسوسی ایٹ سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بات چیت
پشاور…پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری سید ظاہر شاہ نے کہا ہے کہ ڈی ایچ اے کلب کے پاکستان ہاکی فیڈریشن کیساتھ پرویژنل الحاق کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،
اس بارے میں سوشل میڈیا پر وائرل پر نوٹیفیکیشن کے بارے میں پی ایچ ایف کی کمیٹی کو پتہ ہی نہیں، یہ باتیں انہوں نے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم پشاور میں بات چیت کے دوران کی.سید ظاہر شاہ کے مطابق ڈی ایچ اے کے حوالے سے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے موقف اپنایا ہے
کہ پی ایچ ایف نے ڈی ایچ اے کیساتھ ملاقات کی ہے، جس کا کمیٹی کو پتہ بھی نہیں،نہ ہی اس ملاقات کے بارے میں پی ایچ ایف کی کمیٹی سے مشاورت کی گئی. ان کے مطابق صوبائی ہاکی ایسوسی ایشنز کو پی ایچ ایف کی جانب سے مراسلہ میں کہا گیا ہے
کہ سیکرٹری اس معاملے میں اپنی رائے دیں تو اول تو جو لوگ اس ملاقات میں شامل تھے ان میں کچھ لوگ تو باہر کے لوگ ہیں ان کا پی ایچ ایف کے معاملات سے کوئی کردار نہیں، دوسرے اس بارے میں مشاورت بھی نہیں کی گئی، کس طرح علی عباس اور دیگر لوگ ہائی پروفائل میٹنگ میں بیٹھیں گے ،
اس لئے یہ موقف کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ڈی ایچ کو پرویژنل الحاق دیا ہے اس کی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آئین میں کؤی جگہ ہی نہیں سید ظاہر شاہ کے مطابق پی ایچ ایف کے سیکرٹری نے پہلے ڈی ایچ اے کے حوالے سے سب کو منع کیا تھا لیکن اب کسی کو بتائے بغیر جا کر ڈی ایچ اے والوں سے ملاقات کی حالانکہ پی ایچ ایف کسی انفرادی شخصیت کا نام نہیں بلکہ یہ ایک ادارہ ہے
اور ذاتی فیصلوں کی یہاں پر کوئی حیثیت نہیں ہوتی یہاں پر سب کچھ مشاورت سے ہوتا ہے سب کچھ پی ایچ ایف کے قانون کے مطابق ہوگا اور اب سیکرٹری پی ایچ ایف کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے کی کوئی بات ہی نہیں جس میں صوبائی ہاکی ایسوسی ایشنز سے رائے لینے کی بات کی گئی ہیں ان کے مطابق دو مئی کو لکھے گئے مراسلے کے بارے میں کوئی منٹس بھی نہیں نہ ہی پاکستان ہاکی فیڈریشن سے اس معاملے میں مشاورت کی گئی ہیں
اس لئے ہم اسے تسلیم ہی نہیں کرتے کیونکہ غیر متعلقہ لوگ کس طرح پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات میں مداخلت کرسکتے ہیں.سید ظاہر شاہ کے مطابق پرویژنل الحاق کی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آئین میں کوئی جگہ ہی نہیں آئین میں دی گئی
شق کے مطابق اگر کوئی ڈیپارٹمنٹ پی ایچ ایف سے رابطہ کرتی ہے تو پہلے مرحلے میں پلیئنگ رائٹ دیا جاتا ہے.انہوں نے پی ایس بی کی جانب سے پی ایچ ایف کو ڈی فنگ کرنے سے متعلق سوال پر کہا کہ پی ایس بی ڈیفنگ لکھتے ہیں
لیکن کیوں لکھتے ہیں حالانکہ وزیراعظم پاکستان اس کے پیٹرن چیف ہیں ایسے میں پی ایس بی کی جانب سے آدھا تیتر اور آدھا بٹیر والا سلسلہ نہیں چلے گا پی ایس بی قومی کھیل ہاکی کیساتھ کھلواڑ نہ کرے انہوں نے بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری سے متعلق سوال پر کہا
کہ ان کا رویہ بلوچستان میں کھلاڑی اور دیگر افراد کیساتھ ٹھیک نہیں تھا اگر دو تہائی اکثریت سے اسے ختم کیا گیا ہے اس معاملے میں پی ایچ ایف کے پاس اگر معاملہ آتا ہے تو اسے ڈی نوٹیفائی کیا جائیگا.