صوبے کے مختلف علاقوں میں بننے والے غیر معیاری ہاکی سٹیڈیم و ٹرف کا نوٹس لیا جائے
اسلامیہ کالج سمیت بنوں کے ہاکی ٹرف کا کام انتہائی غیر معیاری ہے ، کھیلوں سے وابستہ حلقوں کا مطالبہ
پشاور… ہاکی سے وابستہ حلقوں نے سابق دور حکومت میں بننے والے ہاکی گراﺅنڈ اور ٹرف کے غیر معیاری ہونے کا نوٹس لینے کا مشیر کھیل و سیکرٹری سپورٹس و ڈائریکٹر جنرل سپورٹس سے مطالبہ کیا ہے
اور کہا ہے کہ سابق دور میں بننے والے بیشتر گراﺅنڈز غیر معیاری ہیں جس کا ثبوت ان ٹرف کی ابتر صورتحال ہے ، اپنے ایک بیان میں ہاکی سے وابستہ حلقوں کے مطابق پشاور کے تاریخی اسلامیہ کالج گراﺅنڈ سمیت چارسدہ ، کوہاٹ ،
ڈی آئی خان ، بنوں میں نئے انسٹال کئے جانیوالے ٹرف اور ہاکی گراﺅنڈز کی شکایت کی ہے اور کہا ہے کہ نہ صرف یہاں پر سول ورک انتہائی غیر معیاری اور غلط کیا گیا ہے بلکہ ٹرف بھی بعض جگہوں پر خراب ہوگئی ہیں جس کی مثال اسلامیہ کالج پشاور بھی ہے جہاں پر میخیں لگا کر ٹرف کو لگانا شامل ہیں
اسی طرح بنوں کے ٹرف سمیت چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں واقع ٹرف کا سول ورک بھی انتہائی خراب ہے اور بعض جگہوں پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے
حالانکہ ان ٹرف اور ہاکی گراﺅنڈز کو بنانے میں اتنا وقت بھی نہیں لگا. ان کے مطابق اس کی بڑی وجہ ہاکی ٹرف اور سول ورک کو دو مختلف کنٹریکٹرز سے بنانا ہے جس کی نگرانی سابق دور میں کی گئی .
کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے اس معاملے میں نگران وزیر کھیل ، سیکرٹری سپورٹس و ڈی جی سپورٹس سے نوٹس لینے اور متعلقہ کنٹریکٹر کو بلیک لسٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے.