پرائم منسٹر پورٹل پر جعلی بھرتیوں والے ملازمین کی شکایت، صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے بھرتی جعلی قرار دیدی
ایک سابق ملازم نے لوگوں سے کم و بیش ساٹھ لاکھ روپے سے زائد شہریوں سے وصولی کرکے جعلی تقرریاں کی تھی، انکوائری پر ملازم فارغ ہوگیا تھا تاہم اثرات تاحال باقی
پشاور…صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں جعلی ملازمین کا مسئلہ تا حال حل نہیں ہوسکا اور ایک سابق ملازم کی جانب سے جعلی بھرتیوں کے بعد اسے برطرف کرنے کے واقعے کے بعد بھی وزیراعظم پورٹل پر تین افراد نے اپنی تعیناتی کی کاپیاں بھجوا کر شکایت کی ہے
کہ انہیں تعینات کرنے کے باوجود تاحال سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ میں تعینات نہیں کیا گیا، اس شکایت کی کاپی صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو موصول ہونے کے بعد انتظامیہ نے متعلقہ افراد کی بھرتیوں کو جعلی قرار دیا ہے ان میں ایک تعینات سترہ گریڈ کا افسر بھی ہے جس کے بقول اسے بھرتی بھی کیا گیا لیکن اسے ڈیپارٹمنٹ نہیں بلا رہا،
ذرائع کے مطابق سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے متعلقہ تعیناتیوں کو جعلی قرار دیا ہے اور اس حوالے سے پرائم منسٹر پورٹل پر شکایت کے حوالے سے جواب بھی دیدیا ہے.واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تعینات ایک اسسٹنٹ سرکاری فون نمبر استعمال کرکے شہریوں سے لاکھوں روپے وصول کرتا اور انہیں ملازمت دینے کے حوالے سے جعلی کاغذات بھی دیتا رہا
او ر لاکھوں روپے متعلقہ اسسٹنٹ نے نکلوائے تھے بعد ازاں لوگوں سے کم و بیش ساٹھ لاکھ سے زائد روپے ملازمتوں پر وصول کرنے والے ملازم کے خلاف شکایت آئی جس کے بعد انکوائری ہوئی اورمتعلقہ ملازم کو فراڈ کرنے پر ملازمت سے فارغ کردیا گیا تاہم تاحال اسی ملازم کے اثرات صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تاحال ہیں.