پشاور سپورٹس کمپلیکس میں خواتین کی چیکنگ کیلئے کوئی خاتون اہلکار موجود ہی نہیں
روزانہ سینکڑوں خواتین مختلف کھیلوں کی تربیت کیلئے آتی ہیں، چارجز بھی لئے جاتے ہیں لیکن انتظامیہ سیکورٹی پر خاموش
پشاور… پشاور صدر میں واقع پشاور سپورٹس کمپلیکس جو کچھ عرصہ قبل تک قیوم سپورٹس کمپلیکس کے نام سے جانا جاتا تھا کے سیکورٹی پر صرف مرد ڈیلی ویجز اہلکار تعینات ہیں جو ہر آنے جانیوالے سے باقاعدہ تفصیلات پوچھ کر انہیں اندر جانے کی اجازت دیتے ہیں بعض اوقات خواتین جو جیم کیلئے آتی ہیں
ان کی سیکورٹی سے متعلق معلومات بھی صرف مرد ہی لیتے ہیں اور زبانی کلامی معلومات لینے کے بعد خواتین کو اندر جانے کی اجازت دی جاتی ہیں اور تاحال پشاور سپورٹس کمپلیکس کے مین گیٹ پر کوئی خاتون سیکورٹی اہلکار تعینات نہیں جو نہ صرف خواتین کی چیکنگ کریں بلکہ ان سے معلومات بھی لے سکیں.اس بارے میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہیں.
حالانکہ پشاور سپورٹس کمپلیکس میں روزانہ کے حساب سے سینکڑوں خواتین کھلاڑی ٹیبل ٹینس، بیڈمنٹن، اتھلیٹکس، جیم اور سکواش کی تربیت کیلئے آتی ہیں جن سے باقاعدہ ممبرشپ کی مد میں ہزاروں روپے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ وصول کرتی ہیں تاہم ان کی سیکورٹی کیلئے کوئی خاتون اہلکار تعینات ہی نہیں.