سول کوارٹر گراؤنڈز، صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ معاملے پر خاموش
تحریر ; مسرت اللہ جان
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے زیر انتظام سول کوارٹر میں واقع ہاکی گراؤنڈز کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا اور کم و بیش تین ہفتے سے زائد عرصے سے ہاکی اور فٹ بال کے ٹیموں کے مابین پیش آنیوالے تنازعے کے باعث کھیل نہیں ہوسکا.سابق ڈائریکٹر جنرل خالد خان نے اپنے تعیناتی کے دوران ہاکی کے اس گراؤنڈ پر فٹ بال کے کھلاڑیوں کی پریکٹس بند کردی تھی اور صرف ہاکی کے کھلاڑیوں کو پریکٹس کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور کم و بیش دو سال تک صرف ہاکی کے کھلاڑی یہاں پر کھیلتے رہے.
سول کوارٹر گراؤنڈز بنیادی طور پر ایک کمیونٹی گراؤنڈ ہے اور یہاں پر ہاکی کے کھلاڑی پریکٹس کرتے آرہے ہیں جبکہ اس کے دوسری سائیڈ پر فٹ بال کا گراؤنڈز تھا تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں یہاں پر فٹ بال گراؤنڈز میں ملازمین کیلئے رہائشی کوارٹرز بنا دئیے گئے جس کے بعد فٹ بال کے کھلاڑیوں نے یہاں پر پریکٹس شروع کردی تھی یہ گراؤنڈز بنیادی طور پر ہاکی کے کھلاڑیوں کیلئے مختص تھا تاہم فٹ بال گراؤنڈز کے ختم ہونے کے بعد کمیونٹی کے لوگ یہاں پر واک بھی کرتے نظر آتے ہیں جبکہ والی بال کے کھلاڑی بھی یہاں پر کھیلتے نظر آتے ہیں.
سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے نئے ڈائریکٹر جنرل خالد محمود نے اپنے تعیناتی کے ایک ماہ کے اندر سول کوارٹر میں واقع گراؤنڈز میں فٹ بال کے کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دیدی جو اس سے قبل نہیں تھی جس کی وجہ سے اب اس گراؤنڈز پر ہاکی کے دو گروپوں سمیت فٹ بال اور والی بال کے کھلاڑیوں کے مابین تنازعہ پیدا ہوگیا ہے، ہاکی کے کم و بیش تیس کھلاڑی جبکہ فٹ بال بال کے اٹھائیس کے قریب کھلاڑی یہاں پر پریکٹس کے خواہاں ہیں جبکہ یہاں پر پریکٹس کرنے والے بیشتر سول سیکرٹریٹ میں ملازمین ہیں اور وہ اس گراؤنڈز کے حصول کیلئے سول سیکرٹریٹ میں تعیناتی سے اپنے عہدوں کا بھی استعمال کررہے ہیں.اور سیاسی رابطوں سمیت سیکرٹریٹ کے اہم افراد کے ذریعے سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں رابطے کررہے ہیں.
فٹ بال کے کھلاڑیوں کو دی جانیوالی اجازت کے بعد ہاکی کے کھلاڑیوں نے احتجاج کیا ہے اور ان کا موقف ہے کہ یہ گراؤنڈز صرف ہاکی کے کھلاڑیوں کیلئے مختص ہے اور اس پر فٹ بال کے کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، جس پر ہاکی کے دو مخالف گروپ اب ایک گروپ بن گئے ہیں اور فٹ بال کے خلاف ایکا کرلیا ہے دوسری طرف سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی جانب سے فٹ بال کے کھلاڑیوں کو زبانی کلامی اجازت دیدی گئی ہیں کہ وہ اس گراؤنڈز میں پریکٹس کرسکتے ہیں تاہم اس سلسلے میں کوئی مراسلہ جاری نہیں کیا گیا.کیونکہ خطرہ ہے کہ اگر اس سلسلے میں سرکاری طور پر مراسلہ جاری کیا گیا تو اسے عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے.فٹ بال اور ہاکی کے کھلاڑیوں کے مابین پیش آنیوالے کشیدگی کے بعد اب والی بال کے کھلاڑیوں نے بھی اس جگہ پر اپنی پریکٹس کیلئے سول کوارٹر میں تعینات انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے.کیونکہ ان کے مطابق یہ کمیونٹی گراؤنڈز ہے اور سول کوارٹرز میں رہائش پذیر تمام افراد کو یہاں پر کھیلنے کا حق حاصل ہے.
سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی جانب سے دو اہم عہدوں پر تعینات افراد نے ایک ہفتے قبل سول کوارٹر گراؤنڈز کا دورہ کیا تھا جہاں پر ہاکی اور فٹ بال کے کھلاڑیوں سے بات چیت کی گئی تھی اور انہیں کہا گیا تھا کہ یا تو یہ گراؤنڈز تین پر تقسیم کرکے ہاکی کے دو گروپوں کیلئے الگ الگ جگہ جبکہ فٹ بال کیلئے الگ جگہ دی جائے تاہم ہاکی کے کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ وہ فٹ بال کے کھلاڑیوں کو جگہ نہیں دے سکتے البتہ فٹ بال کے کھلاڑی الگ اوقات میں آکر کھیل سکیں تو وہ انہیں کھیلنے کی اجازت دے سکتے ہیں تاہم فٹ بال کے بیشتر کھلاڑی بھی سرکاری ملازمین ہیں اسی بناء پر سول کوارٹرز گراؤنڈ پر پیش آنیوالا یہ تنازعہ اس وقت حل نہی ہوسکا اور تاحال اس گراؤنڈز پر ہاکی، فٹ بال اور والی بال کے کھلاڑیوں کے تنازعے کے باعث یہ گراؤنڈ مکمل طور پر بند ہیں.
کوہاٹ روڈ پر واقع سول کوارٹرز کم و بیش پانچ دہائیوں سے زائد عرصہ سے کھیلوں کا مرکز ہے اور اس جگہ پر فٹ بال اور ہاکی کے دو گراؤنڈز ہونے کے باعث کچھ عرصہ تک متعدد بین الاقوامی ہاکی اور فٹ بال کے کھلاڑی یہاں سے پریکٹس کرکے نکلے جہاں پر گراسی گراؤنڈز ہوا کرتا تھا.جبکہ سکولوں کے بچے سمیت یہاں پر رہائش پذیر سول کوارٹر کے ملازمین بھی شام کے اوقات میں آکر واکنگ کرتے نظر آتے تھے.سرکاری ملازمین ہونے کی وجہ سے اس گراؤنڈ پر پریکٹس کیلئے آنیوالے افراد میں بہت کم افراد ممبرشپ فیس دیتے ہیں.
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے زیر انتظام سول کوارٹرز گراؤنڈ میں اس وقت ایک کیئرٹیکر جبکہ دو مالی تعینات ہیں جبکہ کچھ عرصہ قبل تک یہاں پر ڈیلی ویجز آٹھ کے قریب اہلکار تعینات تھے تاہم حال ہی میں فنڈز کی کمی کے باعث صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے نئے ڈائریکٹر جنرل نے جھاڑو پھیرتے سول کوارٹر میں تعینات ڈیلی ویجز کو بھی فارغ کردیا ہے اسی باعث یہاں پر دو مالی کام کرتے نظر آتے ہیں اور ان کا دورانیہ بھی ابھی تک برابر نہیں ہو سکا. اسی طرح اس گراسی گراؤنڈز کیلئے گراس کٹر تک موجود نہیں اسی بناء پر سول کوارٹر گراؤنڈز میں گھاس بہت زیادہ اگ آئی ہیں جس کی جانب تاحال کسی نے توجہ نہیں دی.
سول کوارٹر گراؤنڈز پر ہاکی اور فٹ بال کے سینئر کھلاڑیوں کے مابین پیش آنیوالے تنازعے کے بعد سول کوارٹر میں ٹریننگ کیلئے آنیوالے کھلاڑیوں اور عام لوگوں کا موقف ہے کہ انہیں توقع تھی کہ نئے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس ہاکی اور فٹ بال کے کھلاڑیوں کو بٹھا کر ان کا مسئلہ حل کرائیں گے اور نہ صرف نئے کھلاڑیوں کو پریکٹس کا موقع ملے گا بلکہ سینئر کھلاڑیوں کو دیکھتے ہوئے جونیئر کھلاڑی بھی کھیل کی طرف راغب ہو جائیں گے
لیکن اب لگتا ہے کہ سول کوارٹرگراؤنڈز بھی سیاست کی نظر ہو جائے گی اور ملازمین اور ان کے بچے مثبت سرگرمیوں کیلئے جگہ نہ ہونے کے باعث منفی سرگرمیوں کی طرف راغب ہو جائیں گے جو کہ افسوسناک امر ہے، ان کے مطابق کھیلوں سے وابستہ افراد میں صبر، برداشت اور ایک دوسرے کا احترام سب سے زیادہ ہونا چاہئیے لیکن یہاں پر ایک ہی علاقے سے تعلق رکھنے والے دو مختلف کھیلوں کے کھلاڑیوں میں برداشت، صبر نہیں اسی بناء پر سول کوارٹر کا گراؤنڈز بند ہے جبکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ بھی اس عمل پر خاموش ہیں جیسے انہیں اس سے کوئی غرض ہی نہیں کہ نوجوان مثبت سرگرمیوں کی طرف جارہے ہیں یا پھر انہیں منفی سرگرمیاں تخریبی سائیڈ پر لے جائیگی.