* حمزہ خان نیو ورلڈجونئیر اسکواش چیمپئن
* اسکواش میں کھوۓ ہوۓ اعزازات دوبارہ حاصل کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا۔
* حمزہ خان کی صورت میں پاکستان کو ایک اور جہانگیر خان، جان شیر خان ملا ہے۔
* پاکستان اسکواش فیڈریشن کو حمزہ خان کا اب روٹین سے ہٹ کر خیال رکھنا ہو گا اس کی ہر سطح پر بھرپور سپورٹ کرنا ہو گی
دنیاۓ اسکواش میں وطن عزیز پاکستان کا نام روشن کرنے والی ” اسکواش فیملی” کے سپوت حمزہ خان نے آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں ہونے والی ورلڈ جونئیر اسکواش چیمپئن شپ کا فاتح بن کر اسکواش فیملی کا سر ایک بار پھر فخر سے بلند کر دیا۔37 سال بعد پاکستان کا کوئی کھلاڑی ورلڈ جونئیر ٹرافی پاکستان لانے میں کامیاب ہو سکا۔حمزہ خان نے جان شیر خان کی یاد تازہ کر دی آخری مرتبہ جان شیر خان 1986ء میں ورلڈ جونئیر ٹرافی پاکستان لاۓ تھے۔جبکہ پاکستان کے ایک اور معروف اسکواش پلئیر عامر اطلس 2008ء میں ورلڈ جونئیر کے فائینل تک رسائی حاصل کر سکے۔ اب پاکستان کو حمزہ خان کی صورت میں ایک اور جہانگیر خان،جان شیر خان مل گیا ہے اس کی بھرپور سپورٹ ہر لحاظ سے کرنا ہو گی۔ظاہر ہے پاکستان اسکواش فیڈریشن روٹین کے طور پر تو سپورٹ کرتی ہی ہو گی جیسے نارمل طور پر دوسرے پلیئرز کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن اب صورت حال مختلف ہو گئی ہے حمزہ خان اب ورلڈ جونئیر چیمپئین ہے اب اس کا اسی لیول کا خیال رکھا جانا چاہیۓ حکومتی سطح پر بھی اور اسکواش فیڈریشن کی سطح پر بھی۔ حمزہ خان نے ورلڈ جونئیر اوپن اسکواش چیمپئین شپ کے فائینل میں مصر کے کھلاڑی ذکریا کو شکست دے کر فتح کا تاج اپنے سر پر سجایا۔حمزہ خان کی اسکواش فیملی میں پہلے قمر زمان،پھر شاہد زمان اور اب حمزہ خان پاکستان اسکواش کی شان بن چکے ہیں۔اسی فیملی کے ایک اور سپوت صبور خان بھی مستقبل کا چیمپئن تیار ہو رہا ہے
قارئین محترم میں جب یہ سطور لکھ رہا تھا تو اسی دوران لائن ہارٹ کے چیئرمین کرنل شاہد چوہدری کی کال آگئ ان کو ایک دن قبل میں نے حمزہ خان کی کامیابی کی مبارکباد دی تھی آپ بھی حیران ہوں گے کہ میں نے ان کو مبارکباد کیوں دی تو قارئین میں آج اس سے بھی پردہ اٹھا دیتا ہوں۔
حمزہ خان کی پوری اسکواش فیملی قمر زمان،شاہد زمان کی لائف ٹرننگ پوائنٹ میں لائن ہارٹ کے چئیرمین کرنل شاہد چوہدری کا بہت اہم کردار ہے جس کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا۔گل بہادر خان جو حمزہ خان کے نانا ہیں ،ان کی پوری اسکواش فیملی قمر زمان خان ،اب حمزہ خان سب کی لائن ہارٹ نے بھرپور سپورٹ کی۔لائن ہارٹ کے چئیرمین کرنل شاہد چوہدری ان کے فیملی ممبر کی طرح ہیں ،اسکواش فیملی کے سربراہ حمزہ خان کے نانا گل بہادر خان نے کرنل شاہد چوہدری کو اپنا بیٹا بنایا ہوا ہے کرنل شاہد چوہدری نے بھی بیٹا بن کر دکھایا اور پوری اسکواش فیملی کا تمام رشتہ داروں سے بڑھ کر ساتھ دیا اور یہ سپورٹ اب تک جاری ہے۔اسکواش فیملی اور لائن ہارٹ اب یک جان دو قالب والا حساب ہے۔
میں نے کرنل شاہد چوہدری سے اسکواش فیملی کے بارے میں کچھ بتانے کیلۓ اسرار کیا تو انہوں نے تفصیل سے سب کے سب حالات و واقعات بتاۓ جن کی بدولت یہ معروف اسکواش فیملی نے اپنا کامیابیوں کا نا رکنے والا سفر طے کیا۔شاہد زمان خان جان شیر خان کے بعد پاکستان کا نمبر ون اسکواش پلئیر تھا۔یہ سب ویسے تو صوابی کے رہنے والے ہیں شاہد زمان اپنے والد صاحب کی وجہ سے کوئٹہ شفٹ ہو گیا ان کے مالی حالات بھی کچھ ٹھیک نہیں تھے شاہد زمان کو کرنل شاہد چوہدری نے غالبا” 2005ء میں اس وقت کے وزیر سپورٹسبلوچستان کے توسط سے سکالر شپ دلوا کر امریکہ بھجوا دیا۔شاہد زمان نے امریکہ جا کر خوب محنت کی پیسہ بھی کمایا اور پھر شاہد زمان نے اپنی فیملی کی مالی سپورٹ شروع کر دی،سب سے پہلے اپنی سسٹرز کی مالی سپورٹ کی پھر سب فیملی کو سپورٹ کیا ۔شاہد زمان کی سسٹرز نے حالات آسودہ ہونے پر اپنے بچوں کی خوب پرورش کی لیکن اسکواش سے ناطہ نہیں ٹوٹنے دیا جس کا صلہ آج وطن عزیز کو حمزہ خان کی صورت میں ملا ہے حمزہ کے بعد اسی فیملی کا ایک اور ممبر صبور خان اسکواش ہیرو بننے کیلۓ تیار ہے۔کرنل شاہد چوہدری نے مزید بتایا کہ گل بہادر خان اسکواش لیجنڈ قمر زمان خان کا بہنوئی ہے۔شاہد زمان خان قمر زمان خان کا بھانجا ہے اور حمزہ خان شاہد زمان کا بھانجا ہے۔
قارئین محترم حمزہ خان کے حوالے سے انہی سطور میں آپ سے اور معلومات بھی شئیر کرتا ہوں ۔یہ دوسرا موقع ہے کہ جب کسی بھی پاکستانی کھلاڑی نے ورلڈ جونئیر اسکواش چیمپئین شپ کا ٹائیٹل حاصل کیا۔ان سے پہلے اسکواش لیجنڈ جان شیر خان نے 1986ء میں یہ ٹائیٹل پہلی بار پاکستان کیلۓ حاصل کیا تھا جان شیر خان نے بھی آسٹریلیں سرزمین پر یہ ٹائیٹل جیتا اور اب اتفاق سے حمزہ خان بھی آسٹریلین سرزمین ہی ورلڈ جونئیر کا ٹائیٹل جیتا ہے۔حمزہ خان نے اپنے کیرئیر کی ابتدائی فتوحات میں2016ء میں 11 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کا ٹائیٹل چیف آف دی ائر سٹاف ٹورنامنٹ میں جیتا تھا۔جس پر پاکستان اسکواش فیڈریشن نے حمزہ خان کو تربیت کیلۓ بلا لیاتھا۔حمزہ خان نے 2020 ء میں برٹش اوپن اسکواش میں 15 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کا ایونٹ جیتا۔گزشتہ سال فرانس میں ورلڈ جونئیر چیمپئین شپ میں حمزہ خان سیمی فائینل تک رسائی حاصل کر سکا لیکن ہمت نہیں ہاری اور سخت محنت جاری رکھی اور اس کا پھل حال ہی میں ہونے والی ورلڈ جونئیر چیمپئین شپ کا ٹائیٹل اپنے نام کرنے کی صورت میں ملا۔ان انشاءاللہ پاکستان اسکواش میں اپنے کھوۓ ہوۓ اعزازات دوبارہ حاصل کرنے کی ابتدا کر چکا ہے دعا ہے یہ سلسلہ ایسے ہے کامیابی سے چلتا رہےآمین۔