ہاتھیاں اسپورٹس کمپلیکس میں بیڈمنٹن کورٹ کی چھت گر گئی، احتساب کا مطالبہ.

 

ہاتھیاں اسپورٹس کمپلیکس میں بیڈمنٹن کورٹ کی چھت گر گئی، احتساب کا مطالبہ

مسرت اللہ جان

 

ہاتھیاں اسپورٹس کمپلیکس میں واقع بیڈمنٹنکورٹ کی چھت گزشتہ روز آندھی سے گر گئی۔ خوش قسمتی سے وہاں موجود کھلاڑی بال بال بچ گئے جو کہ ایک ہولناک حادثے کا سبب بن سکتا تھا۔ مقامی رہائشیوں اور کھیلوں کی برادری کی جانب سے افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھت گرنے سے تعمیرات کے معیار پر سوالات اٹھ رہے ہیں جس پر تاحال سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی کمیٹی قائم کی ہے اس غیر معیاری کام کے ذمہ دار ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ سوشل میڈیا سمیت پرنٹ میڈیا پر بھی تیز تر ہوتا جارہاہے.

 

عوام کے ٹیکس کے پیسے کے ضیاع نے کھیلوں کے حلقوں میں گفتگو کو جنم دیا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس طرح کے منصوبے، جو صرف سیاسی فائدے کے لیے شروع کیے گئے ہیں، اکثر تعمیراتی معیار جیسے ضروری عوامل کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

 

ہاتھیاں اسپورٹس کمپلیکس میں چھت کا گرنا نہ صرف ٹھیکیداروں بلکہ انجینئرز اور دیگر افراد کے لیے بھی جوابدہی کی ضرورت کو مزید واضح کرتا ہے جنہوں نے اس منصوبے کی منظوری دی اور اس کی نگرانی کی۔

یہ واقعہ حقیقی ضرورت کے بجائے سیاسی ایجنڈوں سے چلنے والے غلط تصور شدہ منصوبوں کا ایک بڑا مسئلہ سامنے لاتا ہے۔ بدقسمت چھت، ایک بڑے منصوبے کا ایک حصہ، ایسے فیصلوں کے نتائج کی واضح یاد دہانی ہے۔اسی بناء پر ترجیحات کا مکمل از سر نو جائزہ لینے اور عوامی سہولیات کے تحفظ اور معیار کو یقینی بنانے کے عزم کا وقت آگیا ہے۔

 

 

error: Content is protected !!