راجیو گاندھی سٹیڈیم حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھرکا کہنا تھا کہ ہم ان نوجوان لڑکوں سے 2019 میں کافی قریب پہنچ گئے تھے،
اب پاکستانی کھلاڑی کافی تجربہ کار ہوچکے ہیں، چار سال میں انہوں نے بہت کرکٹ کھیلی ہے، ان 4 سالوں میں ہمارا ون ڈے میں جیتنےکا بہترین ریکارڈ ہے۔
مکی آرتھرکا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں نیدرلینڈز کے خلاف پہلے میچ کے لیے فائنل الیون تیار ہے، وکٹ دیکھنے میں بہت اچھی لگ رہی ہے،
ہمیں وارم اپ میں بھی بہت اچھی وکٹیں ملی ہیں، ہمارے کھلاڑی بھی آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کرکٹ برانڈ فالوکرسکتے ہیں لیکن ہم اپنے طریقے سےکھیلتے ہیں جسے پاکستان وے کہتے ہیں، ہم اسی طریقے سے ورلڈکپ بھی جیتیں گے۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ فارم آتی جاتی ہے لیکن لڑکوں کی کوالٹی پر کوئی شک نہیں، امید ہے کل سے یہ لڑکے پھر فارم میں آجائیں گے، شاداب کی فارم سے متعلق فکر نہیں وہ بھی جلد فارم میں آئیں گے،
شاداب بہترین آل راؤنڈر ہے، ہماری بیٹنگ صرف بابر اور رضوان کے گرد نہیں گھومتی، ہمارے پاس امام سمیت بہت سے باصلاحیت بلے باز ہیں، سعود شکیل اور فخر زمان بھی کوالٹی بلے باز ہیں۔