سوئمنگ کیلئے فنڈز موجود ، لیکن دیگر کھیلوں کیلئے فنڈز نہیں ،
خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انوکھی پالیسی
سوئمنگ کے مقابلوں کیلئے جانیوالی ٹیم کو دو لاکھ روپے دینے کے اقدام پر مختلف کھیلوں سے وابستہ افراد نے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی دوغلی پالیسی کو افسوسناک قرار دیا ہے
اور کہا ہے کہ سوئمنگ کیلئے فنڈز ہیں تاہم دوسرے کھیلوںکیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے پاس فنڈز نہیں حالانکہ سوئمنگ کے مقابلوں میں دیگر کھیلوں میں خیبر پختونخواہ کی ٹیموں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے
مختلف کھیلوں سے وابستہ حلقوں کے مطابق حال ہی میں لاہور میںمنعقد ہونیوالے جونیئر آرچری چیمپئن شپ کیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو فنڈز کیلئے رابطہ کیا گیا مگر صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بنایا
اسی طرح بہاولپور میں کھیلے جانیوالے بیڈمنٹن چیمپئن شپ کیلئے بھی فنڈز خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے پاس نہیں تھی .
اسی طرح چین میں منعقد ہ ایشین گیمز میں آرچری میں پاکستان کی طرف سے ٹاپ سکور قرار دیئے جانیوالے اسرار الحق کیلئے بھی صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے پاس فنڈز نہیں تھے ،
ان کے مطابق سپیشل کھلاڑی عبداللہ کی جانب سے بھی چین میں منعقد ہونیوالے مقابلوں کیلئے بھی درخواست دیدی گئی تھی تاہم اسے بھی فنڈز جاری نہیں کئے گئے اور یہ کہا گیا کہ فنڈز موجود نہیں
جس کی وجہ سے ٹیبل ٹینس کے سپیشل کھلاڑی عبداللہ ان مقابلوں میں حصہ لینے سے رہ گئے جبکہ اسے درخواست بھی واپس نہیں کی جارہی جو کہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی دوغلی پالیسی کو ظاہر کرتی ہیں.
کھیلوں سے وابستہ حلقوں کے مطابق ایک طرف سوئمنگ کے مقابلوں کیلئے جنہیں کھیلنے کا موقع بھی نہیں دیا جاتا اس کیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے پاس فنڈز ہیں لیکن دوسرے کھیلوں کیلئے نہیں جو قابل افسوس اقدام ہے.