ورلڈ کپ ; افغانستان نے سری لنکا کو سات وکٹوں سے ہرا کر ایک اور اپ سیٹ کردیا….
…. اصغر علی مبارک….
ورلڈ کپ کے 30ویں میچ میں افغانستان نے سری لنکا کو سات وکٹوں سے ہرا کر ایک اور اپ سیٹ کردیا,اس فتح کے ساتھ افغانستان کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر پہنچ گئی۔
سری لنکا کا دیا گیا 242 رنز کا ہدف افغانستان نے 46ویں اوور میں حاصل کرلیا۔ واضح رہے کہ افغانستان کی ایونٹ میں مسلسل تیسری کامیابی ہے اور تینوں مرتبہ اس نے سابقہ عالمی چیمپئن ٹیموں کو ہرایا۔
ہدف کے تعاقب میں صفر پر رحمان اللّٰہ گرباز پویلین لوٹ گئے، انہیں دلشن مدھوشنکا نے آؤٹ کیا۔ اس کے بعد افغان بیٹرز نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکن بیٹرز کو بے بسی کی تصویر بنادیا۔
دوسری وکٹ پر ابراہیم زادران اور رحمت شاہ کے درمیان 78 رنز کی پارٹنر شپ بنی، تو تیسری وکٹ پر رحمد شاہد اور کپتان حشمت اللّٰہ شاہدی کے درمیان 58 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔ ابراہیم زادران 39 رنز بنا کر پویلین لوٹے، انہیں بھی مدھوشنکا نے آؤٹ کیا جبکہ حشمت اللّٰہ شاہدی 62 رنز بنا کر کاسن راجیتھا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
تاہم چوتھی وکٹ پر حشمت اللّٰہ شاہدی اور عظمت اللّٰہ عمر زئی کے درمیان 111 رنز کی ناقابلِ شکست پارٹنرشپ نے افغانستان کو ایونٹ میں تیسری فتح دلوادی۔ اس سے پہلے افغانستان کے باؤلرز کی شان دار کارکردگی کے باعث سری لنکا کی ٹیم 241 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
بھارتی شہر پونے میں واقع مہاراشٹرا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں افغانستان کی ٹیم کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے ٹاس جیت کر سری لنکن کپتان کوشل مینڈس کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
سری لنکا کے اوپنرز نے 5 اوورز میں 22 رنز کا آغاز فراہم کیا اور دیمتھ کرونارتنے 21 گیندوں پر 15 رنز بنا کر فضل حق فاروقی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ پاتھم نسانکا اور کپتان کوسل مینڈس نے دوسری وکٹ کے لیے شراکت داری طویل بنانے کی کوشش کی لیکن عظمت اللہ عمرزئی نے اس سے ناکام بنایا اور 84 کے اسکور پر نسانکا کی وکٹ حاصل کرلی۔
سری لنکا کی دوسری وکٹ 19 ویں اوور کی پہلی گیند پر گری جب 46 رنز بنانے والے نسانکا آؤٹ ہوگئے۔
کپتان اور سدیرا سماراوکراما نے ٹیم کی سنچری مکمل کی اور شراکت میں ٹیم کا اسکور 134 تک لے گئے تاہم افغانستان کے نوجوان اسپنر مجیب الرحمٰن نے انہیں آؤٹ کردیا۔
کوسل مینڈس کی اننگز 50 گیندوں پر 39 رنز پر مشتمل تھی، جس میں صرف 3 چوکے شامل تھے حالانکہ مینڈس اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور ہیں۔
سدیرا سماراوکراما بھی کپتان کی جدائی برداشت نہ کرپائے اور 139 رنز پر ان کی 36 رنز کی اننگز کا خاتمہ مجیب الرحمٰن نے کردیا، جس کے بعد سری لنکن ٹیم 4 اہم وکٹیں کھونے پر شدید دباؤ کا شکار ہوگئی۔
دھنانجیا ڈی سلوا بھی صرف 14 رنز کا اضافہ کر پائے اور 30 ویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 167 تھا۔
فضل حق فاروقی نے 39 ویں اوور میں افغانستان کو چھٹی وکٹ دلائی اور اس مرتبہ آل راؤنڈر چریتھ اسالینکا کی 22 رنز کی اننگز تمام ہوئی۔
سری لنکا کے تجربہ کار کھلاڑی اور سابق کپتان اینجیلو میتھیوز نے 26 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 23 رنز بنا کر تھوڑی دیر کے لیے مزاحمت کی جبکہ دوسرے اینڈ سے دشمنتھا چمیرا زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکے اور رن آؤٹ ہوگئے تاہم ٹیم کا اسکور 185 ہوچکا تھا۔ مہیش تھیکشانا نے میتھیوز کا بھرپور ساتھ دیا اور 31 گیندوں پر 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 29 رنز بنائے تھے۔
میتھیوز 49 ویں اوورز کی تیسری گیند پر فضل حق فاروقی کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو سری لنکا نے 239 رنز بنائے تھے۔
کوسن رجیتھا سری لنکا کے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز تھے، جو 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد آخری اوور کی تیسری گیند پر 241 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے۔
سری لنکا کی پوری ٹیم آخری اوور کی تیسری گیند پر 241 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ افغانستان کی جانب سے فاسٹ باؤلر فضل حق فاروقی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، مجیب الرحمٰن نے 2، عظمت اللہ عمرزائی اور راشد خان نے ایک،ایک وکٹ اپنے نام کی۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں ۔
افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمرزئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نوین الحق، فضل حق فاروقی۔
سری لنکا: کوشل مینڈس (کپتان)، پاتھم نسانکا، دیموتھ کرونارتنے، سدیرا سماراویکراما، چارتھ اسالنکا، دھننجیا ڈی سلوا، انجیلو میتھیوز، مہیش تھیکشانا، کسون رجیتھا، دلشان مدھوشنکا، دشمنتھا چمیرا۔