پشاور سپورٹس کمپلیکس ، ایک کروڑ روپے لاگت کی کلائمبنگ وال کے ٹکڑے الگ ہونا شروع ہوگئے
مسرت اللہ جان
پشاور سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں کھیلوں کے ایک ہزار منصوبے میں بننے والے کلائمبنگ وال جو کہ مختلف حصوں میں بنایا گیا ہے کے بعض حصے کلائمبنگ وال سے الگ ہونا شروع ہوگئے ہیں اور کلائمبنگ وال کی وال کا حصہ الگ ہونا شروع ہوگیا ہے
دو سال قبل بننے اس کلا ئمبنگ وال پر ایک کروڑ روپے کی لاگت آئی تھی اور اس کا افتتاح چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے کیا تھا کھیلوں کے ایک ہزا رمنصوبے میں بننے والے اس کلائمبنگ وال کی نگرانی پراجیکٹ ڈائریکٹر مراد علی نے کی تھی جبکہ انجنیئرنگ ونگ سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور پراجیکٹ کے دو الگ انجنیئرز اس منصوبے کی نگرانی کررہے تھے جسے پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے بنایا تھا.
تعمیر کے بعد تاحال کسی نے بھی اس کلا ئمبنگ وال کی طرف توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس مہنگے کھیل کیلئے بنیادی سہولیات سمیت کوچ فراہم کیا جس کی وجہ سے گذشتہ دو سال سے یہ کلائمبنگ وال صرف کیمرے کی انسٹالیشن کی حد تک سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے کام آیاکیونکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے ساٹھ فٹ سے زائد لمبے کلائمبنگ وال پر سیکورٹی کیمرہ انسٹال کردیاگیا تھا.
گذشتہ د و سالوں سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس کے غیر معیاری کام کا کسی نے نوٹس لیا اور یوں عوامی ٹیکسوں پر بننے والے ایک کرو ڑ روپے کا کلائمبنگ وال خراب ہونا شروع ہوگیا ہے واضح رہے کہ اس طرح کا ایک کلائمبنگ وال مردان میں بھی بنایاگیاہے جبکہ کھیلوںکے ایک ہزار منصوبے میں اس طرح کے کئی منصوبے مزید زیر غور ہیں. جس کیلئے حال ہی میں الگ پراجیکٹ ڈائریکٹر لیا گیا ہے تاہم صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے پاس کھیلوں کے ایک ہزار منصوبے کیلئے فنڈز بھی نہیں.