آسٹریلیا کی انگلینڈ کو شکست .پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ جائےگی
…. اصغر علی مبارک. ..
ورلڈکپ کے 36ویں میچ میں آسٹریلیا نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 33 رنز سے ہرا کر سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کردیا۔ اسکے ساتھ ہی انگلینڈ کی ٹیم اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکام ہوگئی۔
پاکستان کی ٹیم کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے اگلے میچ میں انگلینڈ کو شکست دینا ہو گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے رن ریٹ کو بھی بہتر کرنا ہو گا۔
تاہم قومی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کا انحصار اب بھی نیوزی لینڈ پر ہی ہے نیوزی لینڈ کو بارش سے متاثرہ میچ میں شکست دے کرکامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات برقرار رکھ ہیں,
اس میچ میں فتح کے بعد پاکستان کے 8 میچوں میں 8 پوائنٹس ہو گئے ہیں اور نیوزی لینڈ کے بھی آٹھ میچوں میں آٹھ پوائنٹس ہیں لیکن بہتر رن ریٹ کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی پوزیشن پاکستان سے بہتر ہے۔ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کے لیے نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افغانستان بھی اہم دعویدار ہیں۔
پاکستان کی ٹیم کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے اگلے میچ میں ناصرف دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دینا ہو گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے رن ریٹ کو بھی بہتر کرنا ہو گا۔
اگر سری لنکا کی ٹیم اگلے میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دے دیتی ہے تو ایسی صورت میں گرین شرٹس انگلینڈ کو ہرا کر باآسانی سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے۔
تاہم اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم سری لنکا کے خلاف کامیاب رہتی ہے تو ایسی صورت میں ناصرف قومی ٹیم کو انگلینڈ کو ہرانا ہو گا بلکہ بڑے مارجن سے ہرانا ہو گا۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی اور رن ریٹ میں نیوزی لینڈ سے آگے نکلنے کے لیے کم از کم 130 رنز کے مارجن سے فتح درکار ہو گی
جبکہ نیوزی لینڈ کی فتح کا مارجن ایک رن سے زائد ہونے کی صورت میں پاکستان کو مزید بڑے مارجن سے میچ جیتنا ہو گا۔ تاہم سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے درمیان بنگلور میں 9 نومبر کو کھیلے جانے والے میچ میں بارش کا بھی قومی امکان ہے اور ڈے نائٹ میچ ہونے کی وجہ سے میچ کے بارش کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
اگر میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو جاتا ہے تو ایسی صورت میں سری لنکا اور نیوزی لینڈ دونوں کو ایک، ایک پوائنٹ ملے گا، یوں نیوزی لینڈ کے مجموعی پوائنٹس 9 ہو جائیں گے اور ایسی صورت میں بھی پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کو ہرا کر فائنل فور میں جگہ بنا لے گی۔
دوسری جانب افغانستان کی ٹیم بھی سیمی فائنل کی اہم دعویدار ہے اور اس کے بھی پاکستان اور نیوزی لینڈ کی طرح ناصرف 8 پوائنٹس ہیں بلکہ انہیں مزید دو میچز کھیلنا ہیں۔ گوکہ افغانستان کے یہ دونوں میچز آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیموں سے ہیں جو سیمی فائنل میں جگہ بنا چکی ہیں
لیکن اس کے باوجود اگر وہ کسی ایک بھی میچ میں کامیابی حاصل کر لیتی ہے تو پوائنٹس ٹیبل کی صورتحال مزید دلچسپ ہو جائے گی۔ اگر افغانستان کی ٹیم اپنے اگلے دونوں میچوں میں سے کسی ایک میچ میں بھی جیت جاتی ہے تو اس کے پوائنٹس 10 ہو جائیں گے
لیکن رن ریٹ کم ہونے کے سبب افغانستان کو اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے یا تو دونوں میچز جیتنے ہوں گے یا پھر کوئی ایک میچ بڑے مارجن سے جیتنا ہو گا۔
افغانستان 10 پوائنٹس ہونے کے بعد اس صورت میں اگلے مرحلے میں پہنچ سکتی ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ دونوں ہی اپنے اگلے دونوں میچز ہار جائیں، ایسی صورت میں یہ دونوں ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گی اور افغانستان کی ٹیم پہلی مرتبہ عالمی کپ کے سیمی فائنل مرحلے میں پہنچ جائے گی۔
آسٹریلیا سے شکست سے انگلینڈ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیاہے احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو جیت کےلیے 287 رنز کا ہدف دیا۔ ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم 49ویں اوور میں 253 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ آسٹریلین ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آخری اوور میں 286 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوئی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مارنس لبوشین نے 71 رنز کی اننگز کھیلی،
کیمرون گرین نے 47، اسٹیو اسمتھ نے 44، مارکس اسٹوئنس نے 35 رنز بنائے جبکہ اختتامی لمحات میں ایڈم زیمپا 29 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 286 تک پہنچایا۔ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 4 وکٹیں لیں۔
مارک ووڈ اور عادل رشید نے دو دو جبکہ ڈیوڈ ویلے اور لیام لونگسٹن نے ایک ایک وکٹ لی۔ دفاعی چیمپئن ٹیم ڈو اینڈ ڈائی میچ میں 287 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔ اور پوری ٹیم 253 رنز پر سمٹ گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوکس 63 رنز کے ساتھ نمایاں رہے
جبکہ ڈیوڈ ملان نے 50 رنز کی اننگز کھیلی۔ انکے علاوہ معین علی 42، کرس ووکس 32، عادل رشید نے 20 اور ڈیوڈ ویلے نے 15 رنز کی اننگز کھیلی۔ یہ ورلڈکپ میچ میں انگلینڈ کی چھٹی شکست ہے۔
اسکے ساتھ ہی دفاعی چیمپئن ٹیم ورلڈکپ سیمی فائنل کی دوڑ سے آؤٹ ہوتے ہوئے اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکام ہوگئی۔ کینگروز کی جانب سے ایڈم زیمپا نے 3 وکٹیں لیں۔
مچل اسٹارک، ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے دو دو آؤٹ کیے جبکہ ایک کھلاڑی کو مارکس اسٹوئنس نے میدان بدر کیا۔ آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا کو آل راؤنڈ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔