پی سی بی سربراہ کا معاملہ ورلڈ کپ کے بعد دیکھیں گے، وزیراعظم
….. اصغر علی مبارک. …..
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کی مدت ملازمت کے حوالے سے ابھی کوئی بڑا فیصلہ نہیں کریں گے
کیونکہ بعض اوقات آپ کو نظریہ ضرورت کے تحت کام لینا پڑتا ہے، نجی ٹی وی کے پروگرام ’اِن فوکس‘ میں میزبان نازیہ نقی کو انٹرویو دیتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے تو اس ورلڈ کپ سے فارغ ہوں گے تو پھر دیکھیں گے
شاہد آفریدی سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ شاہد آفریدی سے چیئرمین پی سی بی کے حوالے سے بات نہیں ہوئی، میں انہیں جانتا ہوں اور میری سماجی کاموں کے حوالے سے ہی ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے تو ہم ٹورنامنٹ کے بعد ہی دیکھیں گے کہ کیا ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہم اس حوالے سے کوئی بڑا فیصلہ نہیں کریں گے کیونکہ بعض اوقات آپ کو نظریہ ضرورت کے تحت کام لینا پڑتا ہے، ورلڈ کپ سے فارغ ہوں گے تو پھر دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کی ملازمت کی مدت 4 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہد خان آفریدی نےملاقات کے دوران ملک بھر میں کرکٹ کے کھیل میں مزید بہتری لانے کے لیے اپنی تجاویز دیں۔ دوران ملاقات نگراں وزیراعظم نے شاہد آفریدی کو کرکٹ کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنے کو کہا،
جس پر شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ میںکسی بھی قسم کی ذمہ داریاں قبول کرنے کے حوالے سے سوچ کر جواب دینے کو کہا۔
نگراں وزیراعظم نے شاہد آفریدی سے ملاقات کے بعد چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کو فون کیا اور انہیں قومی کرکٹ میں بہتری لانے کے لیے سینئر پلیئرز کے مشورے اور تجربے شامل کرنے کا کہا۔
ذکا اشرف کی سربراہی میں کام کرنے والی پی سی سی منیجمنٹ کمیٹی کی معیاد 4نومبر کو ختم ہورہی ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم کی ایشیاء کپ اور ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں کے پرائیویٹ میسجز لیک اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے مسائل کا بھی سامنا رہا
جس کے باعث کرکرکٹ بورڈ کی کمان میں بڑی تبدیلی کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایک پروگرام میں راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بابر اعظم دو دن سے چیئرمین پی سی بی کو میسج کر رہے ہیں لیکن وہ رپلائی نہیں کررہے،
سلمان نصیر اور عثمان والا کو کررہے ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ وہ اپنے کپتان بابراعظم کو رپلائی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سب کے بعد آپ پریس ریلیز نکال رہے ہیں اور کھلاڑیوں کو یہ کہا ہے کہ جو سینٹرل کنٹریکٹ سائن کیا ہے
اسے ہم دوبارہ دیکھیں گے اور یہ سینٹرل کنٹریکٹ مانا نہیں جائے گا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر بازید خان کاکہنا تھا کہ پریس ریلیز کا اجرا پیشہ ورانہ طرز عمل نہیں ہے،
ورلڈ کپ ہو یا دوطرفہ سیریز ایسی پریس ریلیز تو کبھی نکلنی ہی نہیں چاہیے، کیا یہ کہنے کی بات ہے کہ فینز اور سابق کھلاڑی ٹیم کو سپورٹ کریں، یہ کہنے کی بات نہیں ہے۔