ورلڈ کپ ,انجرڈ آسٹریلوی گلین میکسویل نے افغانستان کے منہ سے فتح چھین لی
…… اصغر علی مبارک…..
ورلڈ کپ میں انجرڈ آسٹریلوی پلیئرگلین میکسویل نے افغانستان کے منہ سے فتح چھین لی ڈبل سنچری کے ساتھ کئی ریکارڈ پاش پاش کردیئے آسٹریلیا نے گلین میکسویل کی ریکارڈ ساز ڈبل سنچری کی بدولت افغانستان سے یقینی فتح چھینتے ہوئے 3 وکٹ سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کرلیا۔
ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔افغان اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 38 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر جوش ہیزل وُڈ نے 21 رنز بنانے والے رحمٰن اللہ گرباز کو چلتا کردیا۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد ابراہیم زدران کا ساتھ دینے رحمت شاہ آئے اور دونوں نے بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 83 رنز کی شراکت قائم کی۔ ابراہیم نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی
لیکن اسی دوران گلین میکسویل نے 30 رنز بنانے والے رحمت شاہ کو چلتا کردیا۔ ابراہیم نے کپتان حشمت اللہ شاہدی کے ہمراہ بھی 52 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن 26 رنز بنانے والے افغان کپتان بھی وکٹ پر سیٹ ہونے کے بعد مچل اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
عظمت اللہ عمر زئی بھی جلد پویلین لوٹ گئے لیکن ابرہیم نے دوسرے اینڈ سے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی اور ورلڈ کپ میں افغانستان کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔
محمد نبی نے بھی ایک چھکا لگایا لیکن 12 رنز بنانے والے آل راؤنڈر کی وکٹیں جوش ہیزل وُڈ نے بکھیر دیں۔ اختتامی اوورز میں راشد خان اور ابراہیم دونوں نے جارحانہ انداز اپنایا اور آخری 36 گیندوں پر 75 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔
افغانستان نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 291 رنز بنائے، ابراہیم زدران نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 143 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 129 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
راشد خان نے بھی اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کی اور 3 چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 35 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے ہیزل وُڈ نے 2 جبکہ اسٹارک، میکسویل اور ایڈم زامپا نے ایک، ایک وکٹ لی۔
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کو پہلے ہی اوور میں ٹریوس ہیڈ کی شکل میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا جو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
اسی اوور میں افغانستان کو ڈیوڈ وارنر کی بھی وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے رحمت شاہ ایک مشکل کیچ نہ لے سکے۔
وارنر اور مچل مارش نے اسکور کو 43 تک پہنچایا ہی تھا کہ نوین الحق کی اندر آتی ہوئی گیند پر مارش کے پیڈ سے ٹکرائی اور وہ ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ اسکور بمشکل 49 تک پہنچا ہی تھا کہ عظمت اللہ عمر زئی نے خطرناک ڈویڈ وارنر کا کام تمام کردیا اور پھر اگلی ہی گیند پر جوش انگلس کو بھی سلپ میں کیچ کرا دیا۔
مشکل وقت میں مارنس لبوشین نے میکسویل کے ساتھ مل کر اسکور کو 69 تک پہنچایا لیکن وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں لبوشین کی 14 رنز کی باری بھی اختتام کو پہنچی۔
مارکس اسٹوئنس نے حالات کی نزاکت نہ سمجھتے ہوئے راشد خان کو ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش کی اور ایل بی ڈبلیو قرار پائے جبکہ راشد نے جب اگلے اوور میں اسٹارک کو چلتا کیا تو آسٹریلین ٹیم 91 رنز پر 7 وکٹیں گنوا کر شکست کے دہناے پر پہنچ چکی تھی۔
اس مرحلے پر آسٹریلیا کے میکسویل نے میدان سنبھالا اور ناقابل یقین اور ریکارڈ ساز اننگز کھیلتے ہوئے اپنی ٹیم کو 19 گیندوں قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔ میکسویل نے پہلے اپنی سنچری مکمل اور پھر اسے ڈبل سنچری مکمل تبدیل کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 3 وکٹوں کی فتح دلا دی۔
جارح مزاج آل راؤنڈر نے صرف 128 گیندوں پر 10 چھکوں اور 21 چوکوں کی مدد سے 201 رنز کی اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو سیدھا سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمر زئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نور احمد، نوین الحق۔
آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، ٹریوس ہیڈ، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، مارنس لبوشین، جوش انگلس، گلین میکسویل، مچل اسٹارک، ایڈم زمپا، جوش ہیزل ووڈ، مارکس اسٹوئنس