پاک بھارت احمد آباد میچ میں پچ کی تبدیلی آئی سی سی معاہدے کی خلاف ورزی قرار
رپورٹ؛ اصغر علی مبارک
انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پچ کی تبدیلی پہلے بھی کئی بار ہو چکی ہیں ۔ سیمی فائنل سے قبل پچ کی تبدیلی گراؤنڈ کیوریٹر اور میزبان ملک کی سفارش پر کی گئی تھی۔
یہ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ کے علم میں تھا۔ دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی بورڈ نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سیمی فائنل میچ کی پچ تبدیل کردی، بھارتی بورڈ نے ورلڈکپ میں دو بار استعمال ہونے والی پچ کو ایک بار پھر استعمال کرنےکا فیصلہ کیا۔
بھارت نے اپنے اسپنرز کیلئے سازگار پچ کا انتخاب کیا ، خیال رہے کہ سیمی فائنل کیلئے پچ نمبر 7 استعمال ہونی تھی جو کہ پہلے استعمال نہیں ہوئی ۔
ورلڈکپ کے دوران پچز اور میچ شیڈول کی نگرانی کرنے والے آئی سی سی عہدیدار اینڈی اٹکنسن نے پہلے بھی سیمی فائنل کی پچ تبدیل ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے اس کی وجوہات بتانے سے گریز کیا ہے۔ متعلقہ افسران کو بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے
کہ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ جو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول تھا وہ شیڈول کے مطابق ہوا تاہم اس کے بعد ہونے والے تین میچز کے شیڈول بغیر پیشگی اطلاع اور وضاحت کے تبدیل کیے گئے۔ایونٹ منیجر کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ احمد آباد میں پچ نمبر 7 پر کھیلا جانا تھا تاہم پچ نمبر 5 پر کھیلا گیا۔
پچ کی تبدیلی آئی سی سی معاہدے کی خلاف ورزی ہے ، خدشہ ہے بی سی سی آئی فائنل میچ کیلئے احمد آباد اسٹیڈیم میں بھی ایسا کر سکتا ہے۔
اینڈی نے اپنی ای میل میں خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے یہ تصور کیا جائے گا کہ کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا فائنل آئی سی سی کا پہلا میچ ہو گا
جس کی پچ خاص طور پر میزبان بورڈ کی خواہش پر منتخب کی جائے گی یا مقابلہ کرنے والی ٹیم کو فیور دیے بغیر تیار کی جائے گی۔ اس متعلق بی سی سی آئی حکام کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلیاں گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کی تجاویز پر کی گئیں
جبکہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایسا انہوں نے بی سی سی آئی کی ہدایات پر کیا جو انہیں بھارتی ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے براہ راست بھیجی گئیں۔