سڈنی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شان مسعود نے کہا کہ بابر اعظم ٹیم کے اہم کھلاڑی ہیں، انہیں میلبرن ٹیسٹ کی دوسری اننگز سے اعتماد ملا ہوگا، اننگز میں کبھی کبھار صرف رنز ہی نہیں دیکھنے ہوتے، یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ کس طرح کوالٹی بولنگ ہو رہی ہے، امید ہے سڈنی ٹیسٹ میں بابر ایک بڑی اننگز کھیلیں گے۔
شان مسعود نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ورک لوڈ سے فٹنس مسائل پیدا ہوتے ہیں، ہمارے اہم کھلاڑی تین سال سے تمام فارمیٹ کی کرکٹ کھیل رہے ہیں، تین سال میں دو ورلڈ کپ ہوئے، ٹیسٹ چیمپئن شپ بھی ہو رہی ہوتی ہے پھر لیگز اور پی ایس ایل کی وجہ سے آرام نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ محمد رضوان کو تھوڑا آرام ملا، اس کو تیاری کا موقع ملا، مستقبل کے لیے فیصلے لینے ہوں گے، خرم شہزاد اور عامر جمال کو موقع دیا جبکہ میر حمزہ کی واپسی ہوئی۔
شان مسعود نے کہا کہ دیگر شعبوں میں بھی ڈومیسٹک پرفارمرز کو موقع دینے ہوں گے، نئے کھلاڑیوں کے آنے سے اہم کھلاڑیوں کو آرام کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ میلبرن ٹیسٹ میں کئی سبق ملے، غلطیوں سے سکھیں گے، اچھی بات یہ ہے کہ ٹیم نے ایفرٹ کی، شارٹ پِچ بال پر ہمارے آخری دو تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے جبکہ باقی بیٹرز نے شارٹ پِچ بال اچھی کھیلی۔
شان مسعود نے مزید کہا کہ غیر ذمے داری تو سخت لفظ ہے، زندگی میں کچھ پانے کے لیے رسک تو لینا پڑے گا، کبھی فیل ہوں گے کبھی غلطیاں بھی ہوں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کپتان کو سب سے پہلے اپنے کھلاڑی کے لیے کھڑا ہونا پڑتا ہے، ٹیم کا محول اچھا رکھنا ہوتا ہے کیونکہ 18 میں سے 11 کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔