حقائق بمقابلہ افسانہ!
سیاسی بنیاد پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے اور بےبنیاد الزامات کی اصل حقیقت
تحریر۔شکیل شیخ( سابق ممبر گورننگ بورڈ پی سی بی)
پی سی بی سے سزایافتہ عامر نواب اور ان کے ساتھی جنید اختر کی جھوٹی،لغو اور بےبنیاد شکایت پر پی سی بی، ذکاء اشرف، ڈاکٹر برکت میمن، جنید ضیاء اور بلال حنیف نے ڈائمنڈ کلب اور شکیل شیخ وغیرہ کے خلاف انتہائی مضحکہ خیز، بدنیتی پر مبنی اور مکروہ انکوائری کی۔ جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی سی، شکیل شیخ وغیرہ کے خلاف ایک دیوانی مقدمہ ابھی تک زیر التوا ہے،یہ مقدمہ وہ ہے جس میں وہی پرانا مواد،بےبنیاد الزامات اور اسی طرح کی چیزیں ہیں جو کہ مدعا علیہان کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنانے کے لیے سیاسی بنیادوں پر ہوئی انکوائری میں زیر بحث آیا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اسی سول سوٹ مقدمہ کو پہلے پی سی بی کی جانب سے قانونی چارہ جوئی نہ کرنے پر خارج کیا گیا تھا اور پھر مدعی پی سی بی کے وکیل کی طرف سے سول جج کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کے بعد، سول سوٹ مقدمہ کو جولائی 2023 میں اس وقت خارج کر دیا گیا تھا
جب ذکا اشرف مینجمنٹ کمیٹی، پی سی بی کے سربراہ تھے۔ ابھی تک، پی سی بی نے سول جج کی طرف سے سول سوٹ کی برخاستگی کے حکم کے خلاف اپیل نہیں کی ہے۔
اب، میں پی سی بی، ذکااشرف، انکوائری کمیٹی، اور جنکے بیانات انکوائری کمیٹی کے سامنے ریکارڈ کیے گئے،شکایت کنندگان اور جو لوگ اس بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں، ان سب کے خلاف قانونی کاروائی اور نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کرچکا ہوں۔