قرضے میں ڈوبا خبیر پختونخواہ ، پی سی بی ایبٹ آباد کرکٹ گراﺅنڈ کے لیز کی مد میں سات ہزار روپے خیبر پختونخواہ کو ادا کررہی ہیں ،
قوانین کے مطابق پانچ سال بعد لیز کو چیک کرنا تھا تاہم اس معاملے پر بھی خاموشی اختیار کی گئی ،
جبکہ سال 2016 کے بعد سے ادائیگی بھی نہیں کی گئی
مسرت اللہ جان
پشاور…پاکستان کرکٹ بورڈ ایبٹ آباد کرکٹ سٹیڈیم کی لیز میں مد میں سالانہ سات ہزار روپے دے رہی ہیںجس کی سال 2016 کے بعد بھی ادائیگی نہیں کی گئی
جبکہ اسی گراﺅنڈ پر کرکٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے کھلاڑیوں سے لاکھوں روپے وصول کررہی ہیں ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سال دو ہزار میں ایبٹ آباد کے علاقے نواں شہر میں واقع کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کے زیر انتظام ڈمپنگ سائٹ پر ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آباد اور ٹی ایم اے نے لاکھوں روپے ادائیگی کرکے لی تھی
اور ڈمپنگ سائٹ دوسری جگہ پر کرنے کے بعد یہ جگہ اس وقت اس وقت کی انتظامی اہلکاروں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالے کردی گئی ، اس وقت سات ہزار روپے لیز پر ادائیگی کرنے کا معاہدہ ہوا
اور اس پر پی سی بی نے کام کیا اور بعد ازاں مکمل طور پر 2003میں کرکٹ سٹیڈیم ایبٹ آباد ان کے حوالے کردیا گیا اور گذشتہ کئی اکیس سالوں سے صوبائی حکومت کو پاکستان کرکٹ بورڈ سالانہ لیز کی مد میں صرف سات ہزار روپے دے رہی ہیں
ذرائع کے مطابق یہ ادائیگی بھی سال 2016 تک کی گئی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیز کی رقم کی ادائیگی پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کرلی اور ادائیگی نہیں کی گئی
صوبائی حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے مابین ہونیوالے معاہدے کے مطابق ہر پانچ سال بعد لیز کی ری نیول کرنی ہوتی تھی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کئے رکھی
اور نئے ری نیول کے معاملے کو بھی مکمل طورنظر انداز کیا گیاکچھ عرصہ قبل صوبائی چیف ایگزیکٹو پی سی بی بابر کی تعیناتی کے دوران ایبٹ آباد کرکٹ سٹیڈیم پر تنازعہ پیدا ہوا تھا
اور اس معاملے میں خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو باقاعدہ ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر نے نوٹس بھی بھیجا تھا تاہم بعد ازاں یہ معاملہ دبا دیا گیا