رواں ایڈیشن میں پی ایس ایل کی تمام فرنچائزز کی طرف سے ہیڈ کوچ کے لیے نئے چہرے سامنے آئے۔
کراچی کنگز کے فل سائمنز، اسلام آباد یونائیٹڈ کے مائیک ہیسن،
پشاور زلمی کے ڈیرن سیمی اور ملتان سلطانز کے عبد الرحمان نے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انھیں ڈیڑھ لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کیا، پاکستان روپے میں یہ رقم تقریبا 4 کروڑ 20 لاکھ روپے بنتی ہے، ایونٹ کے دوران شین واٹسن 28 دن پاکستان میں رہے، یوں انھوں نے یومیہ 15 لاکھ روپے وصول کیے،
اس کے باوجود ٹیم کی کارکردگی میں مثبت تبدیل نہ آ سکی، گوکہ اس بار گرتے پڑتے پلے آف میں تو رسائی حاصل کر لی لیکن پہلے ہی میچ میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
واٹسن کے اندازکوچنگ پر بھی سوال اٹھے، انھوں نے کئی معاملات میں من مانی کی، اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ اگلے پی ایس ایل میں بھی وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ بنیں،
سابق ویسٹ انڈین اسٹار ویوین رچرڈز بطور مینٹور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ماضی میں ایک لاکھ ڈالر تک وصول کرتے تھے لیکن کوویڈ کے بعد معاوضہ کم کر کے 75 ہزار ڈالر کر دیا گیا تھا۔
دوسری طرف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ٹیم ڈائریکٹر معین خان سے 50 ہزار ڈالر کا معاہدہ کیا گیا تھا۔ پلے آف اور پھر فائنل میں پہنچنے پر 10،10 ہزار ڈالر اضافی ملنے کی ڈیل ہوئی تھی۔