ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ آج سے شروع
…….اصغرعلی مبارک……,
قومی کرکٹ ٹیم کی فٹنس بہتر بنانے کے لیے پاکستان فوج مدد کرے گی اس سلسلے میں ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا 2 ہفتے کا تربیتی کیمپ آج سے شروع ہوگا۔ کیمپ 25 مارچ سے 8 اپریل تک کاکول میں لگایا جائے گا ۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا کہنا ہےکہ کاکول میں 2 ہفتے کا کیمپ کے لیےسلیکشن کمیٹی نے مشاورت مکمل کرلی ہے، مجھے امید ہے اس کیمپ کا کافی فائدہ ہوگا۔
نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان کا دورہ کرنے والی ہے، پھر آئرلینڈ اور انگلینڈ کے ساتھ میچز ہیں اور ٹی 20 ورلڈ کپ بھی قریب ہے
یاد رہےکہ اس سے قبل بھی قومی کرکٹ ٹیم پاکستان فوج کے زیر نگرانی تربیتی کمپس کا حصہ رہ چکی ہے۔ مصباح الحق کے دور میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل کاکول اکیڈمی میں فوج کے ساتھ ایک تربیتی کیمپ میں حصہ لیا تھا۔
مصباح الحق نے جب پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی تو انہوں نے دس پش اپس کر کے جشن منایا جس کے بعد فوجی سلیوٹ بھی دیا تھا۔
ایبٹ آباد میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس کو بین الاقوامی معیار کے برابر لانے کے لیے تربیتی کیمپ لگایا تھا جس میں 30 سے زائد کھلاڑی نےحصہ لیا تھا ۔
ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور یونس خان کے علاوہ دیگر کھلاڑی مقررہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ شان مسعود اور فواد عالم کو کیمپ کے سب فٹ کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
سلیکٹر انضمام الحق نے کھلاڑیوں کی فٹنس بہتر بنانے کے لیے کیمپ کی تجویز دی تھی ,کھلاڑیوں کو پرفضا مقام میں سخت ٹریننگ کے بھیجا گیا جہاں فوجی ٹرینر ان کی معاونت کی تھی,کیمپ میں کھلاڑیوں کو دوڑسمیت دیگر مشکل ہدف دیے گیےتھے
کھلاڑیوں کو روزانہ یوگا، دوڑ اور پش اپس جیسی مشقیں کرائی گئیں تھی, یونس خان اور مصباح الحق ٹیم میں عمر رسیدہ کھلاڑی ہونے کے باوجود اہداف حاصل کرنے میں سب سے آگےرہے تھے شعیب ملک سمیت کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کو اس تربیتی کیمپ میں بلایا گیا تھا
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا ہے ہم نے پی سی بی کی نئی 7 رکنی سلیکشن کمیٹی بنادی ہے جس میں کوئی چیئرمین نہیں ہوگا۔نئی سلیکشن کمیٹی 7 ممبران پر مشتمل ہوگی،
تمام ممبران کے پاس ایک جیسے ہی اختیارات ہوں گے۔سلیکشن کمیٹی میں کپتان اور ہیڈکوچ ممبر ہوں گے، سلیکشن کمیٹی میں عبدالرزاق، وہاب ریاض، محمد یوسف اور اسد شفیق شامل ہیں،
عماد وسیم سے صرف ایک بات ہوئی ہے اور وہ یہ کہ ملک کے لیے کھیلیں۔سلیکشن کمیٹی ہر فیصلہ خود کرے گی، سلیکشن کمیٹی کا کوئی چیئرمین نہیں ہوگا اور کوچز کے حوالے سے کام ہورہا ہے
سلیکشن کمیٹی میں 2 کوآرڈینیٹر اور ڈیٹا اینالسٹ ہوگا۔چیئرمین پی سی بی کے مطابق کوچز کے لیے ایک پینل بنے گا جو پاکستان کی کوچنگ کریں گے، سلیکشن کمیٹی ہی کپتان اور کوچز کا فیصلہ کرے گی،
انہی لوگوں نے ساتھ میں کام کرنا ہے، کچھ اچھا برا ہوگا تو اسی ٹیم کو کریڈٹ جائے گا، میں کرکٹ کا ماہر نہیں ہوں ،میرے ساتھ بیٹھے لوگ ماہر ہیں یہ دیکھیں گے سب، میں ان ماہرین کا مقابلہ نہیں کرسکتا ،
یہ کام کریں گے اور بہترین نتائج دیں گے۔پتان کو سلیکشن ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کپتان جب بن جاتا ہے تو اس کو آپ کہتے ہیں کہ تم نے جیتنا ہے،
اگر اس کی کوئی رائے نہیں ہوگی اور اس کو آپ ٹیم دے دیتے ہیں تو یہ اس کے ساتھ زیادتی ہوگی، اس کی رائے ہونا انتہائی ضروری ہے،بھارت پاکستان کرکٹ میچ کے حوالے سے محسن نقوی نے کہا کہ کہ بات جلدی ہوجائے گی،
تھوڑا سا وقت درکار ہے، اس پر بھی بہتر نتیجہ ملے گا، آئی سی سی کی ٹیم چیمپئینز ٹرافی کے لیے پاکستان آرہی ہے، یہ پہلے ضروری ہے، سب کی خواہش ہے کہ کوئٹہ پشاور میں بھی لیگ ہو،
انشااللہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی۔ چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ ایسے اقدامات کریں گے جن کے اثرات 5 سال بعد بھی نظر آئیں گے، پی ایس ایل کے بائیکاٹ سے متعلق بات کرتے انہوں نے کہا کہ بائیکاٹ کا نقصان ملک کو ہوتا ہے،
ہم مسلمان ہیں لیکن سیاست کو کرکٹ میں نہیں ملانا چاہیے۔ محسن نقوی نے کہا کہ محنت ہماری ٹیم کرے گی لیکن میں اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑا ہوگا چاہے نتیجہ جو بھی ہوا ہو، میں اپنی فزیو کو بہترین کروں گا تاکہ اگر کوئی انجری ہو تو اس کو موقع پر ٹھیک کیا جائے۔