پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جسمانی اور ذہنی فٹنس کیلئے کاکول کے آرمی فزیکل ٹریننگ سکول میں لگایا جانے والا کیمپ ختم ہوگیا۔
رواں سال پاکستان ٹیم کی امریکا اور ویسٹ انڈیز میں شیڈول ٹی20ورلڈکپ سمیت بھرپور مصروفیات ہیں،ان مشکل چیلنجز کی تیاری کیلیے 29کرکٹرز کو سپر فٹ بنانے کی مہم کاکول ملٹری اکیڈمی میں شروع کی گئی تھی۔
10 روز جاری رہنے والے کیمپ میں قومی کرکٹرز کو سخت ترین مشقیں کرائی گئیں۔ کبھی کرکٹرز کو ساتھی کھلاڑی کو کندھے پر اٹھاکر دوڑایا گیا تو کبھی سپرنٹ لگوائی گئیں۔ قومی کرکٹرز نے اس بوٹ کیمپ کے دوران دیواریں بھی پھلانگیں اور پہاڑی پر بھی چڑھائی کی۔
اس کیمپ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپراعظم خان سب کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ رسہ کشی کے مقابلے میں زور لگانے کیلئے وہ ساتھی کھلاڑیوں کی امید رہے تو پہاڑ پرچڑھنے کے مقابلے میں انہوں نے ساتھیوں کو انتظار کرنے پر مجبور رکھا۔
اعظم جب بھی کوئی ٹاسک کرتے تو ٹیم کے دیگر کھلاڑی ان کی حوصلہ افزائی کرتے اور جونہی ٹاسک مکمل کرتے تو ساتھی کرکٹرز اعظم سمیت اس کا جشن مناتے۔
دس روزہ اس کیمپ میں کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس اور سٹرینتھ کا بخوبی اندازہ ہوگیا ہوگا اور اب یہ پلیئرز پر منحصر ہے کہ وہ اس معیار کو کیسے برقرار رکھتے ہیں جواُنہوں نے کیمپ کے دوران حاصل کیا ہے۔
گذشتہ روز فٹنس میں بہتری کا جائزہ لینے کیلیے اسسمنٹ ٹیسٹ بھی لیا گیا جس کی رپورٹ پی سی بی سلیکٹرز کے حوالے کی جائے گی،
نیوزی لینڈ سے ہوم ٹی 20سیریز کیلیے اسکواڈ کا انتخاب کرتے ہوئے کرکٹرز کی فٹنس کے معیار کو بھی پیش نظر رکھا جائے گا،اعلان پیر کو متوقع ہے، اسسٹمنٹ ٹیسٹ کے ساتھ ہی کیمپ ختم ہوگیا۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق شاہین آفریدی اجازت لے کر گھر روانہ ہوئے تھے کیونکہ ان کے گھر میں رشتے دار کی طبیعت خراب ہو گئی تھی جس کی وجہ سے انہیں کیمپ ادھورا چھوڑنا پڑا۔
آرمی چیف کی جانب سے دیا جانے والا افطار ڈنر اب اتوار کے بجائے پیر کو شیڈول کردیا گیا،کھلاڑیوں کی رہائش کیلیے اسلام آباد کے ہوٹل میں انتظام کیا گیا ہے
مختلف رپورٹس کے مطابق شاہین آفریدی کپتانی سے ہٹائے جانے پر ناخوش ہیں اور خیال کیا جا رہا کہ شاید اسی وجہ سے وہ کیمپ چھوڑ کر پشاور چلے گئے۔
شاہین آفریدی پیر کو راولپنڈی میں شیڈول خصوصی افطار ڈنر میں شریک ہوں گے