پہلا انٹرکالج رمضان ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ انتہائی کامیاب رہا، محسن نقوی۔
کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں منعقدہ ٹورنامنٹ میں 63 میچز کھیلے گئے۔
کراچی میں جناح کالج، لاہور میں پنجاب کالج اور اسلام آباد میں آئی ایم پی سی سی H-8/4 کالج نے کامیابی حاصل کی۔
آئندہ سال وسیع پیمانے پر یہ ٹورنامنٹ منعقد کریں گے، محسن نقوی۔
امید ہے کہ آئندہ سال مزید تعلیمی ادارے ٹورنامنٹ میں شامل ہونگے، محسن نقوی۔
ٹورنامنٹ میں لڑکوں اور ان کے والدین کی غیرمعمولی دلچسپی دیکھ کر خوشی ہوئی، محسن نقوی۔
نئی ٹیمیں نئے شہر اور نئے مقامات ٹورنامنٹ میں شامل کریں گے، محسن نقوی۔
امید ہے کہ کالج کرکٹ ایک بار پھر اعلی معیار کے کرکٹرز کے لیے نرسری کا کردار ادا کرے گی، محسن نقوی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ گراس روٹ لیول پر کرکٹ کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، محسن نقوی۔
انٹرکالج رمضان ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کامیاب رہا، اسے مزید توسیع دیں گے، محسن نقوی
کراچی میں جناح کالج، لاہور میں پنجاب کالج اور اسلام آباد میں آئی ایم پی سی سی H-8/4 کالج فاتح رہے
لاہور، 9 اپریل 2024:ء
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے افتتاحی انٹر کالج رمضان ٹی ٹوئنٹی کپ کے کامیاب انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس ٹورنامنٹ کو آئندہ سال وسیع پیمانے پر منعقد کریں گے جس میں نئی ٹیموں، نئے مقامات اور نئے شہروں کا اضافہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تحت ہونے والا یہ پہلا انٹرکالج رمضان ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ پیر کی شام اسلام آباد میں اختتام کو پہنچا۔ اس ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 63 میچز کھیلے گئے
جن میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اکیس اکیس میچز بیس دن کے ٹائم فریم میں منعقد کیے گئے، پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن نے اپنے نیٹ ورک پر آٹھ میچ نشر کیے۔
کراچی میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں جناح کالج نے عید گاہ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں گورنمنٹ کالج B-36 لانڈھی کو تین وکٹوں سے شکست دی۔
لاہور میں پنجاب کالج نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو ایل سی سی اے گراؤنڈ میں چھ وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔ اسلام آباد میں IMPCC کالج H-8/4 نے ویسٹ منسٹر کے خلاف 63 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ وہ اتنے مختصر نوٹس پر ٹورنامنٹ کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد سے خوش ہیں۔ پی سی بی کی جانب سے وہ یہ یقین دلاتے ہیں
کہ ہم آئندہ سال اس سے بھی زیادہ شاندار اور وسیع ٹورنامنٹ کا انعقاد کریں گے جس میں مزید ٹیمیں، شہر، مراعات اور انعامات شامل ہوں گے۔
پی سی بی میں ہماری بنیادی توجہ گراس روٹ لیول پر کرکٹ کو پروان چڑھانے پر مرکوز ہے اور وہ کالج کرکٹ کے ذریعے اس مقصد کو حاصل کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ کی فوری کامیابیوں میں سے ایک کامیابی ڈسٹرکٹ ٹیموں کی طرف سے کھلاڑیوں کی نمایاں تعداد کا سلیکشن ہے۔ اگر یہ ٹورنامنٹ نہ ہوتا تو یہ کھلاڑی اس موقع سے محروم ہوجاتے۔ لہذا وہ اسے ایک اہم کامیابی سمجھتے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ انہیں ان نوجوانوں کو پی سی بی کے زیر اہتمام ایونٹ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھ کر بے حد خوشی اور اطمینان ہے جن کے میچ کچھ تاریخی مقامات پر منعقد کیے گئے۔
انہیں یقین ہے کہ ان مقامات پر کھیلنا ان کے کھیل کے شوق میں مزیداضافہ کرے گا اور یہ کرکٹ کے مقامات ان کا دوسرا گھر بن جائیں گے۔ کھلاڑی جتنا زیادہ وقت ٹریننگ اور میچ کے مقامات پر گزاریں گے وہ اتنا ہی بہتر بنیں گے جس سے ان کے کلبوں، علاقوں اور ملک کو فائدہ پہنچے گا۔
محسن نقوی نے توقع ظاہر کی کہ مزید تعلیمی ادارے اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے آمادہ ہوں گے اور اگلے سال کے ٹورنامنٹ کے لیے تیاریاں شروع کریں گے۔ نہ صرف یہ ادارے ٹورنامنٹ میں اپنے اعزاز کے لیے میدان میں اتریں گے بلکہ وہ اپنی مضبوط سائیڈ بھی میدان میں اتاریں گے۔
اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وہ باصلاحیت کرکٹرز کو راغب کریں گے اور ان کا اندراج کریں گے جو اس کے جواب میں بغیر کسی اخراجات کے معیاری تعلیم حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور اور اسلام آباد کے فائنل کے دوران قابل ذکر بات والدین کی پرجوش شرکت تھی۔ ہم والدین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو کرکٹ میں مشغول کرنے کی ترغیب دیں، انہیں یقین ہے کہ یہ ٹورنامنٹ اس مقصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ پی سی بی کا مقصد کرکٹ کے مقامات میں زیادہ سے زیادہ سرگرمیاں کرنا ہے تاکہ نوجوانوں کو کرکٹ میں کریئر بنانے پر غور کرنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
یہ ان کا پختہ عزم ہے کہ پی سی بی اگلے سال اس سے بھی زیادہ موثرکالج ٹورنامنٹ کا انعقاد کرے گا۔ استقامت اور تسلسل کے ساتھ ہم اس مرحلے پر پہنچ جائیں گے جہاں کالج کرکٹ اعلیٰ معیار کے کرکٹرز کے لیے نرسری کے طور پر اپنی حیثیت دوبارہ حاصل کرے گی۔
محسن نقوی نے جیتنے والے کالجوں کو مبارکباد اور شریک تمام کالجوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پرزور حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ماضی کی طرح فعال کردار ادا کرے۔
پی سی بی کے ساتھ ان کا تعاون بہت ضروری ہے کہ وہ ہمیں مکمل سپورٹ کریں۔ یہ تعاون ہمیں ایک ایسا ایونٹ کرنے کے لیے اہم ہے جو ہماری قوم کی صحیح معنوں میں نمائندگی کرے۔