عثمان خان اور عرفان نیازی کو پاکستانی کرکٹ ٹیم میں شامل کیوں کیا گیا ؟
قومی سلیکشن کمیٹی نے منگل کے روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بابراعظم کی قیادت میں 17 رکنی ٹیم کے علاوہ 5 ریزرو کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان بھی کیا ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 18 سے 27 اپریل تک راولپنڈی اور لاہور میں کھیلی جائے گی۔
واضح رہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی نے گزشتہ دنوں کھلاڑیوں سے ملاقات کے دوران انہیں روٹیشن پالیسی سے آگاہ کیا تھا جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو مواقع دینا ہے تاکہ ایک مضبوط کامبی نیشن تیار کیا جاسکے۔
پاکستان ٹیم میں پہلی مرتبہ شامل ہونے والے 28 سالہ عثمان خان اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں کھیلتے رہے ہیں ۔وہ گزشتہ دو سال سے پاکستان سپر لیگ میں شاندار پرفارمنس دیتے رہے ہیں۔
گزشتہ سال انہوں نے ملتان سلطانز کی طرف سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف پی ایس ایل کی تاریخ کی تیز ترین سنچری صرف 36گیندوں پر بنائی تھی۔ اس سال بھی انہوں نے پی ایس ایل میں دو سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 430 رنز اسکور کیے۔
21سالہ عرفان خان کی ٹیم میں شمولیت ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر عمل میں آئی ہے۔وہ اس سال پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی طرف سے کھیلتے ہوئے ٹورنامنٹ کے بہترین فیلڈر اور بہترین ایمرجنگ کرکٹر قرار پائے تھے۔
جبکہ پریذیڈنٹ ٹرافی میں اسٹیٹ بینک کی طرف سے کھیلتے ہوئے انہوں نے چھ اننگز میں 455 رنز اسکور کیے تھے۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک سنچری بھی اسکور کرچکے ہیں جبکہ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں انہوں نے ایک نصف سنچری بنائی ہے۔
عرفان خان 2020 اور 2022 میں انڈر19 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
بابراعظم ( کپتان ) ۔ صائم ایوب۔ محمد رضوان۔ عثمان خان ۔ افتخار احمد۔ اعظم خان ۔ عرفان خان نیازی۔ شاداب خان ۔ عماد وسیم ۔ شاہین شاہ آفریدی۔ نسیم شاہ۔ زمان خان۔ محمد عامر۔ عباس آفریدی۔ اسامہ میر۔ فخرزمان اور ابرار احمد۔
ٹیم کے ریزرو کھلاڑیوں میں حسیب اللہ۔ محمد علی۔صاحبزادہ فرحان۔ آغا سلمان اور وسیم جونیئر شامل ہیں۔