بیجنگ ہاف میراتھن ریس کے متنازعہ اختتام کی تحقیقات کا فیصلہ
بیجنگ ہاف میراتھن کے منتظمین نے ان الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے کہ تین افریقی ایتھلیٹس نے جان بوجھ کر چین کے سٹار رنر ہی جی کو اتوار کی دوڑ جیتنے کی اجازت دی۔
ریس کی ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کینیا کے رابرٹ کیٹر اور ولی منانگات اور ایتھوپیا کے ڈیجین ہیلو چین کے ہی جیو کو لائن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سست ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
25 سالہ ہی جیو نے ان تینوں سے ایک سیکنڈ پہلے اختتام کیا اور باقی تینوں ایتھلیٹ ایک سیکنڈ کے فرق سے دوسرے نمبر پر رہے۔ اس ویڈیو پر کچھ چینی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے۔
بیجنگ اسپورٹس بیورو کے ترجمان نے بتایا کہ ”وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور نتائج دستیاب ہونے کے بعد ہم عوام کے سامنے اعلان کریں گے۔” واضح رہے کہ ہی جیو نے ہانگزو میں 2023کے ایشین گیمز میں میراتھن میں گولڈ جیتا
اور وہ اس ایونٹ میں اپنے ملک کا ریکارڈ ہولڈر ہے۔ چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو کے صارفین نے ریس کے بارے میں ایک تبصرہ کے ساتھ پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”کوئی شک نہیں کہ ہی جی کے کیریئر کا سب سے شرمناک ٹائٹل ہے۔”