ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن میں تاخیر سے پشاور کے کرکٹ شائقین اور
صحافیوں کو مشکلات کا سامنا ; غنی الرحمن
پشاور: صوبائی داراحکومت پشاورکے وحد کرکٹ گراﺅنڈ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کی جاری اپ گریڈیشن تاخیر کا شکار ہے، جس سے کرکٹ کے شائقین میں پریشانی اور کھیلوں کے صحافیوں کے لیے چیلنجز پیدا ہوئے ہیں۔
کئی سالوں کی تعمیر کے باوجود اگلی دہائی کے اندر اسٹیڈیم کی تکمیل ناممکن دکھائی دیتی ہے،
جس کی وجہ سے پشاور کے کرکٹ شائقین میچوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ترس گئے ،جبکہ مقامی صحافی بھی اپنی ذمہ داریوں سے محروم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے طویل عرصے سے سست روی سے جاری کام نے پشاور میں کرکٹ کے شائقین کو براہ راست میچز دیکھنے سے محروم کر دیا ہے،اسی طرح کھیلوں کے صحافی، جنہیں کرکٹ ایونٹس کی رپورٹنگ کا کام سونپا گیا ہے،
مناسب جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے اہم رکاوٹوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ پشاور میں فنکشنل سٹیڈیم کی عدم موجودگی نے نہ صرف مقامی لوگوں کو کرکٹ کی تفریح چھین لی ہے بلکہ میچوں کی صحافتی کوریج میں بھی رکاوٹ پیدا کر دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو پشاور کا عبوری ہوم گراو ¿نڈ قرار دےدیا ہے۔ تاہم یہ انتظام پشاور کے کھیلوں کے صحافیوں کے لیے پیچیدگیوں کا باعث بنا ہے،
خاص طور پر پاکستان کے حالیہ نیوزی لینڈ کے دورے جیسے ہائی پروفائل ایونٹس کے دوران پشاور کے صحافیوں کو ایکریڈیٹیشن کارڈزجاری نہیں کئے گئے۔
حالانکہ روایتی طور پر پشاور میں مقیم صحافیوں کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اوردیگر بین الاقوامی میچوں کی کوریج کے لیے راوالپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے میڈیا ایکریڈیشن کارڈ جاری کیے جاتے تھے،
اس مرتبہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے میچوں کی رپورٹنگ کے لیےکارڈ کے اجراءکی توسیع نہیں کی گئی۔ اس اخراج نے پشاور کے سپورٹس صحافیوں کو مایوسی کا شکار کر دیا ہے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہیں۔
پشاور کے کرکٹ کے شائقین اور صحافیوں کو درپیش چیلنجز کی روشنی میں حکام کے لیے مداخلت کرنا ناگزیر ہے۔ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی، جو وفاقی وزیر برائے داخلہ بھی ہیں،
ان مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہیں چاہیئے کہ پشاور کے سپورٹس صحافیوں کی حالت زار کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ خاص طور پر میڈیا کوریج کی سہولت کے لیے اقدامات پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے،
بشمول نیوزی لینڈ اور پاکستان کی ٹیموں کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے حالیہ میچوں کے لیے ایکریڈیٹیشن کارڈ کا اجراءکیاجائے اور صحافیوںکی مشکلات کو دور کیاجائے۔