پاکستان نے فائنل میں ترکمانستان کو 1-3 سے شکست دے کر مسلسل دوسری مرتبہ سینٹرل ایشین والی بال چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
فائنل میچ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان کھیلا گیا جس میں پاکستان نے 3 سیٹ جیت کر کامیابی حاصل کی جبکہ ترکمانستان صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہا۔ گرین شرٹس نے 21-25، 19-25، 20-25 اور 14-25 پوائنٹس کے ساتھ فتح حاصل کی۔ پاکستان ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہا اور یہ اس کی لگاتار پانچویں جیت ہے۔
گزشتہ روز پاکستان نے سیمی فائنل میں کرغزستان کو0-3 سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی اور 18-25، 25-27، 25-27 سے کامیابی حاصل کی۔دریں اثنا کرغزستان نے سری لنکا کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی ہے
پاکستان والی بال فیڈریشن نے ایونٹ کی میزبانی کی۔ ایونٹ کے اختتام پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے جبکہ فائنل میچ میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے، حکومت نے کھیلوں میں اصلاحات کے لیے جامع پیکیج تیار کیا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر کھیلوں کو فروغ کے لیے پروگرام تشکیل دیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں سینٹرل ایشین والی بال چیمپیئن شپ کی اختتامی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کھیلوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے، منصوبہ بندی میں کھلاڑیوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر کھیلوں کے فروغ کے لیے پروگرام تشکیل دیے جائیں گے۔ اس منصوبہ بندی میں اولمپکس 2028 کے لیے بھرپور تیاری کرنا بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی والی بال ٹیم نا قابل شکست رہی ہے۔ کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے بہترین کوچز کی خدمات لی جائیں گی، وہ وقت دور نہیں جب اولمپک گیمز میں گولڈ میڈل جیتیں گے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مزید کہا کہ جتنے الاؤنس دوسرے ممالک دیتے ہیں، ہمیں بھی دینے چاہیے۔ بین الاقوامی ٹورز کے لیے کوچز کو بھی ساتھ جانا چاہیے