ہدہ سپورٹس ایکشن کمیٹی کوئٹہ کی جانب سے سینئر فٹبالر و کوچ محمد اکبر شاہوانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد۔۔
اسپورٹس جرنلسٹ نثارآحمد
کوئٹہ: تفصیلات کے مطابق ہدہ سپورٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ہفتے کو یوتھ افیئرز ہال ایوب اسٹیڈیم میں سینئر فٹبالر و کوچ مرحوم محمد اکبر شاہوانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
جس سے ڈرگس ڈائریکٹر محمد جاوید بلوچ ، پاکستان پروفیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کے فنانس سیکرٹری عبداللہ رند ، سابق ایم پی اے اختر حسین لانگو ، سماجی رہنما طاہر خان لہڑی ، ہدہ سپورٹس ایکشن کمیٹی کے صدر نیال خان لہڑی ، نائب صدر ماما منیر مینگل ، سابق ناظم محمد جمال لانگو ،
سابقہ انٹرنیشنل فٹبالر لا لا محمد اکبر رئیسانی ، ایتھلیٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد عدیل اور دیگر نے خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ مرحوم محمد اکبر شاہوانی سپورٹس کا ایک معتبر نام ہے۔انہوں نے ساری زندگی سپورٹس کے حوالے سے اپنے خدمات کو فی سبیل اللہ بلند رکھا اور کبھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ان کی زندگی مشعل راہ ہے مرحوم کا فٹبال کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔وہ ایک ہمدرد اور مخلص انسان تھے جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔
انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو اپنی فیملی اور معاشرے میں بانٹا۔ان کی سوچ پر مزید کام کی ضرورت ہے اور مرحوم ایک کمیٹڈ انسان اور پروگریسو نظریہ کے مالک تھے
دیگر مقررین نے کہا ہدہ سپورٹس ایکشن کمیٹی کے ساتھیوں کا شکر گزار ہیں کہ وہ بعد از مرگ بھی ان کی فیملی کے ساتھ ہے۔ہم سے ہمارا یار بچھڑ گیا ہے۔ وہ صرف سپورٹس نہیں بلکہ اسے ہر شعبہ جات پر معلومات کا عبور رکھتے تھے۔
انکی یادیں آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔ وہ ہم سے بچھڑ گئے ہیں مگر ان کی یادیں نہیں بھلائی جاسکتی ہیں۔مقررین نے کہا انسان کو لالچ کمزور کرتی ہے لیکن ان میں رتی برابر بھی لالچ نہیں تھا۔
اور ہمیشہ نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے ہی بل بوتے پر انکی مدد کرتے اور انکو اپنے صلاحیتوں سے آشکار کرتے تھے اور مرحوم ایک ملن سار پیار کرنے والی شخصیت تھے
وہ صرف سوسائٹی میں پروگریسو نہیں بلکہ اپنے گھریلو زندگی میں بھی پروگریسو تھے۔مقررین نے کہا کہ یقین نہیں آتا کہ استاد محمد اکبر شاہوانی ہم میں نہیں رہے وہ زندہ ہیں اور یہی بیٹھا ہے ہمیں کہی سن رہے ہونگے
وہ آخری سانسوں تک سپورٹس کے شعبے سے منسلک رہے۔مقررین نے کہا وہ صرف اپنے کام سے کام رکھنے والی شخصیت تھے۔انہوں نے بے شمار کھلاڑی پیدا کئے ہم نے ایک عظیم سرمایہ کھویا ہے
ان کی تربیت ہی ایسی ہوئی تھی وہ ایک باضرف خودمختار اور ایماندار شخصیت کے مالک تھے انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی کسی کو مایوس نہیں کیا آج اس تعزیتی ریفرنس کے حوالے سے ان کے غم کو نہیں بھلایا جاسکتا