خیبرپختونخوانڈر23 گیمز، خواتین مقابلوں میں پشاور ریجن کی برتری
پشاور(زوہیب احمد)
خیبرپختونخوا انڈر 23 گیمز میں خواتین کے مقابلے چارسدہ اور پشاور میں جاری،بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کے گراؤنڈ پر کھیلے گئے.
اتھلیٹکس کے جیولن تھرو میں ہزارہ ریجن اور شاٹ پٹ میں مردان ریجن نے گولڈ میڈل حاصل کرلی،جوڈوو میں ہزارہ نے دو گولڈ میڈل،پشاور اور کوہاٹ نے ایک ایک گولڈ میڈل جیت لی۔
اسی طرح کرکٹ کے مقابلوں میں پشاور اور کوہاٹ کی ٹیموں نے میچز جیت لئے،بیڈمینٹن میں ہزارہ،بنوں،مردان اور پشاور نے اپنے اپنے میچ جیت لئے.
اسی طرح ٹیبل ٹینس کے ایونٹ میں پشاور،ہزارہ اور بنوں نے برتری حاصل کرلی جبکہ ہاکی میں بھی ہزارہ ریجن،پشاور اور مردان نے اگلے راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کرلیا۔
کرکٹ مقابلوں کے موقع پر چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری پروفیسر نصرواللہ یوسفزئی جبکہ عبدالوالی سپورٹس کمپلیکس چارسدہ میں ڈائریکٹر خواتین گیمز مس رشیدہ غزنوی مہمان خصوصی تھی
ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ز مس گل روخ، مشعل ملک،ڈائیریکٹر سپورٹس بی آئی ایس آئی منظر خان،صوبائی تائیکونڈو ایسوسی ایشن کے چیئر مین الیاس افریدی،جوڈو کے مسعود احمد اس موقع پر موجود تھے،
مقابلوں کے نتائج کے مطابق اتھلیٹکس کے جیولن تھرو کے ایونٹ میں ہزارہ کی علیشبہ نے گولڈ،پشاور کی رشیدہ نے سلور جبکہ بنوں ریجن کی نازیہ نے براونز میڈل اپنے نام کرلی
اسی طرح شاٹ پٹ کے مقابلوں میں مردان ریجن کی مسکان نے پہلی سوات کی مناہل نیدوسری جبکہ ہزارہ کی علیشبہ نے تیسری پوزیشن حاصل کرلی،
خواتین کرکٹ پہلے میچ میں کوہاٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان کو نو وکٹ سے شکست دی،بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن گراونڈ پر ڈی ائی خان نے پہلے بیٹنگ کی اور پوری ٹیم 17رنز پراوٹ ہوگئی۔
جواب میں کوہاٹ نے مطلوبہ 17 رنز ایک وکٹ سے حاصل کیا،دوسرا میچ پشاور اور ملاکنڈ ریجن کے مابین کھیلا گیا جس میں پشاور نے 57 رنز سے برتری حاصل کرلی،
پشاور کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 83 رنز بنائے جس میں ماہ نور نے 25،انائیہ نے 17،ماہ نور آفتاب 19 رنز کیساتھ نمایاں رہی،ملاکنڈ کی جانب سے حسنہ علی نے دو جبکہ منتظرہ ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی،
ملاکنڈ کی پوری ٹیم 26 رنز پر ڈھیر ہوگئی پشاور کی جانب سے ماہ نور آفتاب نے تین جبکہ زیب النساء،انائیہ اور فاطمی نے ایک ایک وکٹ حاصل کرلی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئیچیئرمین پشاور بورڈ پروفیسر نصرواللہ نے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کھیل ایک صحت مند معاشرے کے لئے بے حد ضروری اور کھیل ہماری نصاب کا ایک اہم حصہ ہے اس لئے
نوجوانوں کو چاہئے کے وہ صحت مند رہنے کے لئے کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھر پور شرکت کریں انہوں ڈائیریکٹر یٹ جنرل سپورٹس کے تمام آفیشل کو۔ جی سراہتے ہوئے کہا جنہوں نے تمام کھلاڑیوں کو کھیلوں بھر پور مواقع فراہم کئے۔