پشاور میں باکسنگ ریفری ججز کورس اختتام پذیر ہوگیا،
بڑی تعدادمیں مرد وخواتین ریفریزوباکسرزنے شرکت کی
غنی الرحمن
پشاور: پاکستان باکسنگ فیڈریشن کی نگرانی میں ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی باکسنگ کو فروغ دینے کے لیے ریفریز ، ججز کورس کا انعقاد کیا گیا۔
خیبر پختونخوا باکسنگ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پشاور سپورٹس کمپلیکس کے باکسنگ آرینا میں منعقد ہونے والے اس کورس میں شرکاءکو پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے ریفریز ججز کونسل کے سربراہ محمد یونس پٹھان نے جدید قوانین کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس دو روزہ کورس میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین ریفری، ججز اور باکسرز نے شرکت کی۔
محمدیونس پٹھان نے اس موقع پر کہا کہ باکسنگ کے قوانین میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں آتی رہتی ہیں، اور ہمیں ان نئے قوانین کے مطابق پاکستان میں باکسنگ کے نظام کو چلانا ہوگا۔
اگر ہم وقت کے ساتھ نہیں چلیں گے تو دنیا سے پیچھے رہ جائیں گے۔ ضروری ہے کہ ہمارے تمام مقابلے نئے قوانین کے عین مطابق ہوں۔
انہوں نے خیبر پختونخوا میں باکسنگ کے حوالے سے ایک نئی خوشگوار تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ مستقبل میں اس کے اچھے اثرات نکلیں گے۔
صوبائی باکسنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اکمل خان جدون کی قیادت میں سیکرٹری خیضر اللہ اور ان کی ٹیم نے جس قدر کام کیا ہے وہ پچھلے سالوں میں نہیں ہوا۔
انہوں نے آتے ہی پشاور میں سینئرز اور جونیئر کیٹیگری کے مختلف صوبائی اور ڈویژن سطح کے مقابلے کرائے۔ اسکے ساتھ ساتھ ہزارہ ریجن اور دیگر ریجنز میں بھی مقابلے منعقد ہوئے، جس سے باکسرز میں آگے بڑھنے کا جذبہ اور ولولہ پیدا ہوا۔
یونس پٹھان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں خواتین باکسرز کو تلاش کرکے پالش کرنا اور مقابلوں کے لیے تیار کرنا ایک بڑی بات ہے۔ پشاور میں انڈر 16 گرلز باکسنگ چمپئن شپ کے دوران خواتین باکسرز کی فائٹ دیکھ کر اندازہ ہوا
کہ انشاءاللہ خیبر پختونخوا باکسنگ میں ایک خوشگوار تبدیلی آئے گی اور یہاں سے ہمیں قومی سطح پر باصلاحیت مرد و خواتین کھلاڑی میسر ہوں گے۔
خیبر پختونخوا باکسنگ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل خیضر اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ خیبر پختونخوا میں باکسنگ کو فروغ ملے اور گراس روٹس لیول پر باصلاحیت ٹیلنٹ سامنے آئے۔
اسی مقصد کے لیے نہ صرف پشاور بلکہ صوبے کے تمام ڈویژن میں مقامی ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اللہ کے فضل سے اس میں ہمیں کافی حد تک کامیابی نصیب ہوئی ہے۔
انہوں نے صوبائی باکسنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اکمل خان جدون، خواتین ونگ کی صدر رحم بی بی سمیت پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔
خیضر اللہ نے کہا کہ رحم بی بی کی خیبر پختونخوا میں خواتین کھیلوں کی ترقی کے لیے کافی خدمات ہیں۔ ان کی کوششوں سے فرنٹیئر کالج برائے خواتین بلکہ پشاور کے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین کھیلوں کو فروغ ملا۔ان کی ان اقدما ت کو کھیلوں کے حلقے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اس حوالے سے رحم بی بی کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی رہی ہیں۔ جب انہیں فرنٹیئر کالج برائے خواتین میں ذمہ داری ملی، تو انہوں نے کھلاڑی طالبات کو کافی سپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھے کھلاڑی کے لیے ٹریننگ کے ساتھ اچھی خوراک بھی ضروری ہوتی ہے۔
بدقسمتی سے اکثر اچھے کھلاڑی غریب ہوتے ہیں،میری کوشش رہی کہ ان طالبات کھلاڑیوں کو بہترین ٹریننگ کے ساتھ ساتھ اچھی خوراک بھی میسر ہوں،یہی وجہ تھی کہ ان کے دور میں فرنٹیئر کالج کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ والی بال، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، بیس بال، باسکٹ بال، اتھلیٹکس، سکواش اور کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں میں فرنٹیئر کالج پہلے نمبر پر تھا۔
رحم بی بی نے کہا کہ خیضر اللہ نے انہیں خیبر پختونخوا میں خواتین باکسنگ کی ترقی کے لیے کام کرنے کا کہا تو انہوں نے حامی بھری اور خواتین باکسنگ کے لیے کام کرنے لگیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں خواتین کو دیگر کھیلوں کے ساتھ ساتھ مارشل آرٹس کھیلوں میں بھی حصہ لینا چاہیے، اور باکسنگ بھی مارشل آرٹس کا حصہ ہے۔
بچیوں کے لیے باکسنگ میں آنا کافی حوصلہ افزا ہے، وہ باکسنگ کی بنیادی تربیت حاصل کرکے اپنی دفاع کے قابل بن سکتی ہیں۔ اس سے قبل کورس کے شرکاءمیں سرٹیفکیٹس تقسیم کی گئی ۔