انڈر 23 تائیکوانڈو کی کم عمر کھلاڑی وانیا کو حوصلہ افزائی نہ ہونے کا شکوہ

انڈر 23 تائیکوانڈو کی کم عمر کھلاڑی وانیا کو حوصلہ افزائی نہ ہونے کا شکوہ

تائیکوانڈوپسندیدہ کھیل ہے ، گھر والوں کی سپورٹ حاصل ہے ، وانیاکی بات چیت

پشاور سے تعلق رکھنے والی تائیکوانڈوکی کم عمر بلیک بیلٹ وانیا جنہوں نے نہ صرف قومی سطح کے مقابلوں میں صوبے کی نمائندگی کی بلکہ تھائی لینڈ اوردبئی میں منعقدہ مختلف مقابلوں میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی ،

آٹھویں کلاس کی طالبہ وانیا کو اپنے گھر والوں کی سپورٹ حاصل ہے حال ہی میں انہوں نے انڈر 23 کے صوبائی مقابلوں میں ایک گولڈ اور دوبراﺅنز میڈل لئے لیکن

انہیں اس بات کا گلہ ہے کہ بین الاقوامی فورم پر پاکستان کی نمائندگی کے باوجود ا ن کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی اسی طرح حال ہی میں ہونیوالے انڈر 23 کے مقابلوں میں بھی گولڈ اور

براﺅنز لینے کے باوجود ان کا کسی نے پوچھا تک نہیں ،وانیا کو صوبائی حکومت اور محکمہ کھیل کے حکام سے دادرسی نہ ہونے کا شکوہ ہے

خیبر پختونخواکی باصلاحیت تائیکوانڈوکھلاڑی وانیہ نے اپنی شاندار صلاحیتوں کامظاہرہ کرکے صوبے اور قومی سطح بلکہ انٹر نیشنل لیول پر بھی اپنی صلاحیتوں کالوہامنواکر ملک وقوم نام روشن کیاصحافیوں سے سے بات چیت کرتے ہوئے 14سالہ وانیہ نے بتایاکہ تائیکوانڈوان کا پسندیدہ کھیل ہے،

خواہش ہے کہ اس کھیل میں خیبر پختونخوااور پاکستان کانام روشن کروں گی،جسکے لئے مسلسل محنت کررہی ہوں ۔انہوںنے کہاکہ پانچ سال قبل تائیکوانڈوکھیلنا شروع کیااور اللہ کے فضل سے کم عمری میں جوٹائٹل واعزازات جیتے ہیں ،پر امید ہوں کہ انشاءاللہ اپنی خوابوں کو حقیقت میں بدل دوں گی۔

پشاور ڈسٹرکٹ ،انٹر سکولزاور صوبائی تائیکوانڈومقابلوںمیں بہتر کاکردگی دکھاکر متعددمیڈلز جیت چکی ہوں،جبکہ نیشنل جونیئر چمپئن شپ میں براﺅنزمیڈلسٹ ہوں

اسکے علاوہ دوبئی اور تھائی لینڈ میں انٹر نیشنل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی ،دوبئی میرا پہلاٹورتھا میڈل نہ جیت سلی البتہ تجریہ کافی ہوا،جب تھائی لینڈ میں تائیکوانڈوچمپئن شپ میں گئی ،

تو وطن کی محبت سے سرشارہوکررینگ میںاتری ،جس تیزی اور پر اعتماد ی فائٹ کیا تو اللہ نے مجھے فتح یاب کرکے ایک سلور اور دو براﺅنزمیڈلز جیتے ہیں۔

ان کے مطابق حال ہی میں محکمہ کھیل کے زیر اہتمام حالیہ انڈر23گیمزکے تائیکوانڈومقابلوں میں پشاور ڈویژن کیلئے ایک گولڈاور دو براﺅنزمیڈلز جیتے ،لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ ابھی تک صوبائی حکومتی حکام اور نہ ہی محکمہ کھیل کے حکام نے حوصلہ اآفزائی کیلئے مدعونہیں کیا،

ایک سوال کے جواب میں وانیہ کا کہناتھاکہ انڈر23گیمز کے میڈلز ہولڈرزخواتین کھلاڑیوں کے اعزازمیں منعقدہ تقریب میں بھی مجھے دعوت نہیں دی ۔انہوںنے مزید کہاکہ کسی پروگرام میں مدعونہ کرنے سے میراحوصلہ نہیں ،

بلکہ مزید بڑھ جاتاہے اور نہ ہی میرے وقار میں کمی آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میںوانیہ کا کہناتھاکہ آجکل کے دور میں نئی نسل کو دوسری کھیلوں کے ساتھ ساتھ مارشل آرٹس میںبھر پور حصہ لینا چاہیئے بلکہ خواتین کیلئے تومارشل آرٹس کی تربیت حاصل کرنا لازم ہے ،

کیونکہ اس سے خواتین بہتر اندازمیں اپنی دفاع کرسکتی ہیں،حکومت کرکٹ اور دیگر کھیلوں کو ترجیح دیتی ہے تاہم تائیکوانڈوجیسے اہم کھیل کو نظر اندازکردیاہے

۔دیگر کھیلوں کے مقابلے تائیکوانڈومیں خواتین کھلاڑیوں کی تعدادمیں زیادہ ہے لیکن حکومتی عدم سرپرستی اورصوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں کوالیفائڈ کوچزنہ ہونا بڑی رکاوٹ ہے ۔

اگر محکمہ کھیل ان معاملات پر توجہ دیں، تو کوئی شک نہیں کہ تائیکوانڈومیں کئی باصلاحیت خواتین کھلاڑی سامنے آئیں گی ،جو آگے بڑھ کر ملک وقوم کا نام روشن کرسکیں گی۔

error: Content is protected !!