جنوبی افریقہ کے کپتان مارکرم کا کہنا ہےکہ بھارت کی جانب سے دیا گیا ہدف مشکل نہیں تھا تاہم قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے مارکرم کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کے دوران ہمارا سفر شاندار رہا لیکن فائنل میچ کے نتائج سے مایوسی ہوئی ہے،
ہم نے اچھی باؤلنگ اور بیٹنگ کی لیکن قسمت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا جس کا دکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کھلاڑیوں نے کھیل کی آخری گیند تک ہار نہیں مانی اور فائٹ کی جو کہ قابل فخر بات ہے۔
یاد رھے مجموعی طور پر ٹی20 اور ون ڈے ورلڈکپ کے 8 سیمی فائنل میں جیت کے انتہائی قریب پہنچنے کے بعد ایونٹ سے باہر ہونے والے ’چوکرز‘ نے تاریخ میں پہلی بار ٹی20 ورلڈکپ 2024 کے سیمی فائنل میں کامیابی حاصل کرکے فائنل تک کا سفر طے کیا۔
تاہم، بدقسمتی سے جنوبی افریقہ فائنل میں ایک بار پھر جیتی ہوئی بازی ہار گیا اور ’چوکرز‘ کا ٹیگ دھونے کا نادر موقع گنوادیا۔
جنوبی افریقہ کب کب بڑے ایونٹ میں ناکام ہوئی؟
ون ڈے ورلڈکپ کے سیمی فائنلز کی بات کریں تو پہلی بار جنوبی افریقہ کو 1992 میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
آسٹریلیا سے ہونے والا 1999 ورلڈکپ کا سیمی فائنل برابری پر ختم ہوا، جس میں آسٹریلیا نے بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر فائنل میں جگہ بنائی۔
2007 کے ورلڈکپ سیمی فائنل میں ایک بار پھر آسٹریلیا سے شکست ہوئی۔
2009 کے ٹی20 ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ کو پاکستان کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
2014 کے ٹی20 ورلڈکپ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، جس میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔
2015 کے ون ڈے ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ نے پروٹیز کو شکست دی۔
2023 کے ون ڈے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پروٹیز کو کینگروز کے ہاتھوں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ْ