کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر راولپنڈی اسلام سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ پروقار تقریب
کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر راولپنڈی اسلام سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ پروقار تقریب میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ،
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود ، مشیر وزیر اعظم رانا ثناء اللہ خان ، آئی جی اسلام آباد سمیت دیگر اہم شخصیات شرکت کریں گی.
صدر راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن محسن علی ; کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس کی کاوشوں کو سراہتے ہیں دنیا بھر میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے سپورٹس کا اہم کردار ہوتا ہے
ہمارا مقصد سپورٹس کے زریعے پورے دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ اجاگر کرنا ہے انشاء اللہ اگلے سال پاکستان میں کامیابی سے چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد یقینی بنائیں گے
صدر پاکستان ٹیمپن باؤلنگ ایسوسی ایشن اعجاز خان ; سب سے پہلے میں اس اہم دن کے موقع پر رسجا کا مشکور ہوں جس نے ہمیں یہاں مدعو کیا ہمارے کھیل کو کوئی نہیں جانتا تھا
رسجا کے باعث ہمارے کھیل سے متعلق لوگوں کو عالمی سطح پر شناسائی ملی 8 اگست سے 16 اگست سے ہم ایک ایونٹ کا انعقاد کریں گے رسجا کو دعوت ہے کہ وہ وہاں کر آئے اور وہ ایونٹ کوور کرے
سیکٹری جنرل راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن فیصل ساہی ; آج کے دن کو منانے کا مقصد پاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے پاکستان میں کھیلوں کا نام آتا ہے تو سب صرف کرکٹ کی بات کرتے ہیں رسجا کی ہمیشہ سے کاوش رہی ہے کہ تمام کھیلوں کو یکساں اہمیت دیں
سپورٹس جرنلسٹس پورے پاکستان میں پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں رسجا اپنے پلیٹ فارم سے ہر کھیل کو پروموٹ کرے گا
چیئرمین راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسو سی ایشن ایاز اکبر یوسفزئی ; تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں آج دنیا بھر میں کھیلوں کے صحافیوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے کھیلوں سے وابستہ افراد کے لیے آج بہت بڑا دن ہے معاشرے آج کھیلوں کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے
ترقی یافتہ ممالک میں کھیلوں کو بہت اہمیت دیتے ہی کھیلوں میں جب بچے نام بناتے ہیں تو والدین اور معاشرہ فخر محسوس کرتے ہیں بچوں کو شروع سے سہولیات فراہم نہیں کی جاتی ہیں
جتنا مرضی اچھا کھلاڑی ہو جب تک اس کھلاڑی کی کارکردگی سے متعلق لوگوں کو پتہ نہیں چلے گا تو وہ کامیاب کیسے ہوگا؟؟ کھلاڑیوں میں موجود ٹیلینٹ اور مختلف کھیلوں سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں رسجا کا بہت اہم کردار ہے
سپورٹس جرنلسٹس معاشرے کی خدمت کر رہے ہیں یہ دن لوگوں کو یاد دہانی کے لیے منائے جاتے ہیں لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ کھلیوں کے صحافیوں کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے
بدقسمتی سے ہمارے چینلز میں سب سے زیادہ کم توجہ سپورٹس جرنلسٹس پر دی جاتی ہے ہاکی ، فٹ بال ، کرکٹ ان تمام کھیلوں کو سپوٹس جرنلسٹس نے پروموٹ کرنا ہوتا ہے سپورٹس جرنلسٹس ہر میدان میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہیں آج کھیلوں کے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے
ڈاکٹر خلیل احمد پروگرام مینجر سپارک ; کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں سپارک بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے 1990 سے کام کر رہی ہے
رسجا کے بہت سے ممبران نے سپارک کے ساتھ بھرپور تعاون کیا سپارک نے یوتھ میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رجحان کو قابو کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے
ہم نے اپنے بچوں کو ہر قسم کے نشے سے بچانا ہے پاکستان میں روزانہ 1200 بچے سگرٹ نوشی کی جانب راغب ہورہے ہیں اگر ہم سپورٹس کو پروموٹ کریں گے تو یہ 1200 کی تعداد کم ہو جائے گی ہم نے کھیلوں کے میدان آباد کرنے ہیں اس سفر میں رسجا کا کردار بہت اہم ہوگا
سیکٹری پاکستان سکواش فیڈریشن عامر نواز ; آج کے دن کی مناسبت سے میں کھیلوں کے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کھیلوں کے صحافیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے سپورٹس جرنلسٹس معاشرے کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں
سکواش ہمارا ورثہ ہے کھیلوں کے صحافیوں کا سکواش کو پروموٹ کرنے میں بہت اہم کردار ہے آج کے دور میں میڈیا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ملکی ترقی اور معاشرے میں فلاح کے لیے کھیلوں کا بہت اہم کردار ہوتا ہے
ہم نے جون مہینے میں ایشین جونیئر سکواش چیمپئن شپ کا انعقاد کیا اس میں 12 سے زائد ممالک کے کھلاڑیوں نے شرکت کی پاکستان اس میں سرفہرست رہا پاکستان نے اس میں 2 گولڈ ، 2 سلور میڈلز جیتے ورلڈ سکواش اور ایشیئن سکواش نے بھی پاکستان کے اس اقدام کو سراہا.
جی ایم مارکیٹنگ سرینہ ہوٹل جنید شفقت ; سپورٹس جرنلسٹس دنیا بھر میں پاکستان کے کھیلوں کو اجاگر کرتے ہیں سرینہ ہوٹل ہمشیہ کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے ہم ہمشیہ کھیلوں سے متعلقہ پروگرامز کو سپانسر کرتے ہیں
سیاحت میں کھیلوں بہت اہم کردار ہے سپورٹس ڈپلومیسی آج کے دور میں بہت اہمیت کی حامل ہے ہم سپورٹس جرنلسٹس کو پروموٹ کرتے ہیں سپورٹس جرنلسٹس ہی کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں
کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں
کراچی ، گلگت، بلوچا ، کشمیر ہر جگہ کھیلوں کے صحافی پہنچتے ہیں اور کھیلوں کی کوریج کرتے ہیں سرینہ ہمیشہ کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کے لیے کام کرتا رہے گا
چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود ; میرے لیے یہ بات باعث فخر ہے کہ مجھے آج صحافیوں کے کھیلوں کے عالمی دن کے موقع پر یہاں مدعو کیا گیا کھیلوں کے صحافی ہمارے ان سنگ ہیروز ہیں گرمی ہو سردی ہو کھیلوں کے صحافیوں نے بہترین کردار ادا کیا اور اپنا خون پسینہ ایک کیا
دنیا میں سپورٹس ایک انڈسڑی ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان میں بھی کھیلوں کو ایک انڈسڑی کا مقام دلا سکیں
ہماری کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کریں آٹا ، دال ، چاول اور کھانے پینے کی دیگر چیزوں کی قیمت میں کمی لانا ہماری ترجیح ہے ہمارا مقصد بچوں کو خوانوں کی تعبیر حاصل کرنے کا وژن فراہم کرنا ہے
آپ سب کے لیے وزیراعظم ہاؤس کے دروازے کھلے ہیں ہم پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت ہر کھیل پر توجہ دیں گے ہم نے اس بات ہاکی کی ٹیم میرٹ پر سلیکٹ کی ہم مختلف باڈیز کے ساتھ کام کر رہے ہیں ہم بہت محنت کر رہے ہیں
ہماری کوشش ہے سیف گیمز کی میزبانی پاکستان کریں ہم پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کو 23 کھیلوں تک لے گئے ہیں
ہم سپورٹس اکیڈمیز کا قیام عمل میں لائیں گے اگلے سال سیف گیمز میں پاکستان فتح کے جھنڈے گاڑے گا
یوتھ اولیمپکس میں پاکستان کا نام بلند کریں ارشد ندیم سمیت حکومت نے مختلف کھلاڑیوں کو سپورٹ کیا ہمیں ہاؤس ان آڈر کرنے کی ضرورت ہے یوتھ کے حوالے سے ایک بہت بڑا پلان لے کر آرہے ہیں
اس ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی اتنی اچھی نہیں رہی ہم اس کو بھی دیکھ رہے ہیں ہم نے ہائوس ان آڈر کرنا ہے ہم سپورٹس کو ایسو سی ایشنز کے ساتھ مل کر کام کریں گے
ہمارا مقصد ملکی ترقی کے پاکستان ہر کھیل میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا
سیکٹری ٹینس فیڈریشن کرنل ضیاء ; کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں پاکستان میں ٹینس اور دیگر کھیلوں کے لیے موسم شدید گرم ہوتا ہے
اس گرمی میں خواتین اور مرد ٹینس پلیئرز کو ٹرین کرنا بہت مشکل ہے ٹینس کے حوالے سے کوئی انڈور سہولت موجود نہیں ہے میں احکام بالا سے درخواست کرتا ہوں کہ ٹینس کے حوالے سے اقدامات لیے جائیں اور ٹینس انڈور سٹیڈیم بنائے جائیں
سابق ممبر بورڈ آف گورنرز پاکستان کرکٹ بورڈ شکیل شیخ ; آج کی دن کی مناسبت سے رجسا کو اس قدر شاندار محفل سجانے ہر مبارکباد پیش کرتا ہوں
آج کھیلوں کے صحافیوں کا عالمی دن کے، آج یہاں پر کھیلوں سے جڑے ستارے موجود ہیں رجسا کی کاوشوں کو سراہتے ہیں آج کا دن کھیلوں کے صحافیوں کے لیے بہت اہم ہے
جو اس شعبے کو بطور کیریئر چنتے ہیں ان کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے سپورٹس جرنلزم مسلسل جدوجہد کا نام ہے رجسا کو کریڈٹ جاتا ہے انہوں نے مختلف کھیلوں کے پروموٹ کرنے کے لیے بہترین کردار ادا کیا ہے
ٹیکنالوجی کے دور میں سپورٹس جرنلسٹس کا کردار بہت بڑھ گیا ہے صحافی حقائق پر مبنی رپورٹ فراہم کرے کامیاب صحافی بننے کے لیے غیر جانبدار ہونا بہت ضروری ہے
کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں اپنانا چاہیے کھیلوں کی صحافت میں شفافیت لانا بہت ضروری ہے بے جا تنقید سے اجتناب کرنا چاہیے اپنی غلطی کو تسلیم کریں اور حقائق پر مبنی صفحات کریں
سینیئر صحافی حامد میر ; صحافی کی اصل پہچان اس کی صحافت ہوتی ہے میں خود کھیلوں سے وابستہ رہا ہوں
میں 1991 اور 1992 میں جنگ اخبار کے سپورٹس آڈیشن کا انچارج رہا میں نے کرکٹ اور ٹینس سے رشتہ آج تک نہیں چھوڑا
کھیلوں کو پروموٹ کرنے ایک بہت بڑا مسئلہ درپیش ہے آج کل سپورٹس آلات بہت مہنگے ہوگئے ہیں بین الاقوامی کرکٹرز اپنا سٹیمنا بڑھانے کے لیے ٹینس کھیلتے ہیں ٹینس بہت اہم کھیل ہے
ٹینس کا کوئی انڈور ٹریننگ سینٹر موجود نہیں ہے حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہیے ہم بھی یہ معاملہ اٹھائیں گے کرکٹ پاکستان میں ایک مشہور کھیل ہے بابر اعظم کو شروعات میں لاہور کرکٹ ایسوسی ایشن نے موقع فراہم نہیں کیا
بابر اعظم جس شہر میں پیدا ہوا اور کھیلا اس نے اس کو موقع نہیں دیا بابر اعظم کو شکیل شیخ نے کھیلتے ہوئے دیکھا اور چانس دیا کرکٹ میں بہت زیادہ سیاست ہے جو کرکٹ سے سیاست میں آتے ہیں وہ سیاست دانوں کو بھی ٹف ٹائم دیتے ہیں
موجودہ حکومت ہاکی اور دیگر کھیلوں کو بھی اہمیت دے رہی ہے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف لاہور کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں اگر سہولیات فراہم کی جائیں تو کرکٹ کے علاؤہ دیگر کھیلوں میں بھی بین الاقوامی سٹارز پیدا کیے جاسکتے ہیں
آج کے دن کی مناسبت سے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر رجسا کی جانب سے پروقار تقریب کا انعقاد کرنے پر رجسا کو مبارکباد پیش کرتا ہو
مشیر وزیر اعظم رانا ثناء اللہ خان ; ملک سیاست کے زریعے ہی چل سکتا ہے پوری دنیا میں قومی کی ترقی اور ملکوں کو آگے بڑھانے میں سیاست کا کردار انتہائی اہم رہا ہے
سیاسی جماعتیں ہی ملکوں کو چلاتی ہیں سیاست کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا آج کل جھوٹ اور ہٹ دھرمی کو سیاست کا نام دے دیا گیا ہے ہمیں بطور قوم اپنے رویوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے
کیا وجہ ہے کہ بابر اعظم جیسے کھلاڑی کو بھی اپنے شہر سے کھیلنے کا موقع نہیں ملا جب میرے ہاتھ میں طاقت آتی ہے تو میں استعمال کرتا ہوں جب کسی اور کے ہاتھ میں طاقت آتی ہے وہ بھی اس کا استعمال کرتا ہے
یہ چیز ہمیں آگے بڑھنے سے روکتی ہے لوگ جب طاقت میں ہوتے ہیں تو ان کے بھڑکانے والے ارد گرد موجود ہوتے ہیں اپنے رویوں پر ہمیں اپنا احتساب کرنا ہوگا میرا زیادہ تر وقت لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں گزرا ہے
اس بار مجھے مختلف ذمہ داری دی گئی ہے بین الصوبائی رابطے کی وزارت مجھے دی گئی ہے میں نے پہلے دن جب مجھے بریفنگ دی گئی تو مجھے اندازہ ہوا کہ اس شعبے میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے
عموماً سمجھا جاتا ہے یہ وزارت کسی کام کی نہیں کرکٹ کے علاؤہ دیگر ایسوسیشنز میں بھی حالات بہت خراب ہیں ہر جگہ بہت زیادہ سیاست ہے اولمپکس میں دنیا بھر سے سینکڑوں کھلاڑی مختلف ممالک سے شرکت کے لیے پہنچتے ہیں
افسوس کا مقام ہے پاکستان سے چند کھلاڑی ہی اولمپکس تک پہنچتے ہیں ندیم ارشد بھی اپنی ذاتی کاوش سے اولیمپکس تکا پہنچا مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ ہمارے کھلاڑی وہاں تک کوالیفائی ہی نہیں کر پاتے
یہ فیڈریشن کی زمہ داری ہے جو اپنے کھلاڑی کو کوالیفائی نہیں کروا سکتی اس کا کوئی مقصد نہیں ہے عربوں روپے کا فنڈ ہے لیکن کام کوئی نہیں کر رہے
سپورٹس جرنلسٹس کا کام صرف میچز کو کوور کرنا نہیں ہے کھیلوں کے صحافیوں کا اصل کام فیڈریشنز کی کاکردگی پر نظر رکھنا ہے کس فیڈریشن میں کون کب سے بیٹھا ہے؟؟
اس کی کیا کارکردگی ہے اس سب پر سپورٹس جرنلسٹس نظر رکھیں یہ سب اپنی مراعات لے رہے ہیں لیکن کام دھیلے کا نہیں کر رہے
جب تک میرے پاس یہ زمہ داری ہے رسجا اور دیگر کھیلوں کی تنظیموں میرے پاس آسکتی ہیں اور مجھے بلاسکتی ہیں کوشش ہوگی
کہ آئندہ پاکستان کی اولیمپکس میں نمایندگی کو بہتر بنایا جائے پاکستان کی آبادی 25 کڑوڑ ہے اور صرف 4 کھلاڑیوں نے اولیمپکس کے لیے کوالیفائی کیا
آئی جی اسلام آباد ; رسجا کا مشکور ہوں جس نے مجھے یہاں بلایا کھیلوں کے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع رسجا کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں
کھیلوں کے ساتھ وابستہ صحافیوں نے ملکی ترقی میں اپنا بہترین کردار ادا کیا اب لائیو میچ سے پہلے سپورٹس جرنلسٹس کا تجزیہ سنھ بغیر گزارا نہیں ہوتا
صحافیوں نے معاشرے کی اصلاح کے لیے کام کیا کھیلوں کے صحافی اپنے کام میں جدت لے کر آرہے ہیں اب فیکٹ اینڈ فگرز کے بغیر بات کرنا مشکل ہے سپورٹس جرنلسٹس نے اپنے کام میں پروفیشنلزم کو اپنایا
پرائیوٹ اور پبلک سیکٹر میں کھیلوں کے فروغ کے لیے پہلے کی طرح کام نہیں کر رہا بینکس اور پولیس کی ٹیمز تھیں
اب ایسا نہیں ہے اداروں کی اپنی اپنی ٹیمز ہونی چاہیں ہم نے کچھ دن پہلے سپورٹس گالا کا انعقاد کیا
پولیس کے آفیسرز نے فٹ بال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا کھیلوں کے صحافیوں کی محنت سے دوبارہ سے کھیلوں میں کھویا ہوا مقام حاصل کیا جاسکتا ہے
ہم اسلام آباد پولیس میں کرکٹ کے علاؤہ باکسنگ ، جمناسٹک اور دیگر کھیلوں پر بھی توجہ دے رہے ہیں سپورٹس جرنلسٹس سے گزارش ہے کہ دیگر کھیلوں کو بھی کوریج دیں