کرکٹ اور ٹیم کی کارکردگی کی بہتری کیلئے بڑے فیصلے

چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کے کرکٹ اور ٹیم کی کارکردگی کی بہتری کیلئے بڑے فیصلے۔

گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی سلیکشن کمیٹی میں شامل

ہر کھلاڑی کا ہر 3 ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ لازمی ہو گا۔

کھلاڑی کو لازما ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی

سنٹرل کنٹریکٹ کی مدت ایک برس کے لئے ہو گی۔

کنٹریکٹ کا کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فنٹس پر ہر برس جائزہ لیا جائے گا۔

لیگز کھیلنے کے لئے این او سیز کے اجراء کا ٹیکنیکل طریقہ کار طہ کیا جائے گا

فٹنس اور پرفارمنس کے معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہو گی۔
محسن نقوی

ٹیم کے اندر یونٹی اور اتفاق نظر آنا چاہیے۔گروپنگ پر مینجمنٹ کو سخت ایکشن لینا چاہیے۔

ڈسپلن کی پابندی نہ کرنے والے کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ نہیں ہو گی

ہائی پرفارمنس سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور کوچز کی ٹریننگ کا معیار بڑھانے کا پلان طلب۔

شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے لئے الگ کوچز رکھنے اور تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کرانے کا مکمل پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت

سکولز کرکٹ کے فروغ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت۔

ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ سے جامع پلان طلب ۔

پچز کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے فوری کام شروع کیا جائے

نئے ٹیلنٹ پر سرمایہ کاری سے بہترین کھلاڑی سامنے آئیں گے۔

نئے کھلاڑیوں پر بھرپور سرمایہ کاری کریں گے۔

گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی مکمل بااختیار ہیں۔

چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت 3 گھنٹے طویل اجلاس

لاہور۔ 15 جولائی،2024 چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کےکرکٹ اور ٹیم کی کارکردگی کی بہتری کیلئے بڑے فیصلے۔ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔

ہر کھلاڑی کا ہر 3 ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ لازمی ہو گا۔کھلاڑی کو لازما ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی۔ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے طریقہ کار کو سلیکشن کمیٹی حتمی شکل دے گی۔سنٹرل کنٹریکٹ کی رقم فی الحال کم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سنٹرل کنٹریکٹ کی مدت ایک برس کے لئے ہو گی اور کنٹریکٹ کا کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فنٹس پر ہر برس جائزہ لیا جائے گا۔سنٹرل کنٹریکٹ کی مختلف کیٹگریز میں کھلاڑیوں کی شمولیت وضع کردہ طریقہ کارکے تحت ہو گی۔

لیگز کھیلنے کے لئے این او سیز کے اجراء کا ٹیکنیکل طریقہ کار طہ کیا جائے گا اور طریقہ کار پر پورا اترنےوالے کھلاڑیوں کو این او سیز کا اجراء کیا جائے گا۔فٹنس اور پرفارمنس کے معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے گا

جبکہ معیار پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑیوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہو گی۔ٹیم کے اندر یونٹی اور اتفاق نظر آنا چاہیے۔ گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

گروپنگ پر مینجمنٹ کو سخت ایکشن لینا چاہیے۔ڈسپلن کی پابندی نہ کرنے والے کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ نہیں ہو گی۔ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی کھلاڑی کے بارے میری سفارش بھی نہ مانی جائے ۔

چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ہائی پرفارمنس سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور کوچز کی ٹریننگ کا معیار بڑھانے کا پلان طلب کرلیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ اسلام آباد اور پشاور میں بھی ہائی پرفارمنس سنٹرز بنائے جائیں گے۔

گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی اس ضمن میں حتمی رپورٹ پیش کریں گے۔چئیرمین پی سی بی نے شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے لئے الگ کوچز رکھنے اور تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کرانے کا مکمل پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وویمنز کرکٹ ٹیم کو بہتر بنانے اور سنٹرل کنٹریکٹ پر نظر ثانی کے حوالے سے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سنٹرز کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ڈومیسٹک کنٹریکٹ کا جائزہ لینے کے لئے محمد یوسف ۔

اسد شفیق۔ عثمان واہلہ اور ندیم خان کو ذمہ داری دے دی گئی۔چئیرمین پی سی بی نے سکولز کرکٹ کے فروغ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی ہے اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ سے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔

چئیرمین پی سی بی نے ہدایت کی کہ پچز کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے فوری کام شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نئے ٹیلنٹ پر سرمایہ کاری سے بہترین کھلاڑی سامنے آئیں گے۔نئے کھلاڑیوں پر بھرپور سرمایہ کاری کریں گے۔

گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی مکمل بااختیار ہیں۔ ان پر پورا اعتماد ہے۔گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کو فری ہینڈ دیا ہے ۔ امید ہے کہ دونوں بہترین نتائج دیں گے۔

چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت 3 گھنٹےکا طویل اجلاس ہوا۔نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے بورڈ روم میں منعقدہ اجلاس میں کرکٹ کی بہتری کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں ہائی پرفارمنس سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور پاکستانی کوچز کا معیار بڑھانے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں وائیٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن، ریڈ بال کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی،چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر،ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، اسٹنٹ کوچ اظہر محمود،

سلیکشن کمیٹی کے اراکین محمد یوسف، اسد شفیق، بلال افضل،ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سنٹرز ندیم خان اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی شریک ہوئے۔

تعارف: News Editor

error: Content is protected !!