نظر انداز اور انعام نہ ملنے والے ووشو سٹار شہاب الدین اور ساتھی میڈل ہولڈر کھلاڑیوں کی کہانی
پشاور سے تعلق رکھنے والے ووشو اور کنگ فو کے مشہور کھلاڑی شہاب الدین نے صوبائی اور قومی مقابلوں میں متعدد تمغے جیتنے کے اپنے شاندار ریکارڈ کے ذریعے خیبرپختونخوا کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
اسی اکیڈمی سے اپنے ساتھیوں کے ساتھ، شہاب الدین نے نہ صرف غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ قومی اور بین الاقوامی ایونٹس میں خیبر پختونخوا اور پاکستان کی نمائندگی بھی کی ہے۔
ان کی کامیابیوں کے باوجود، صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ ان کھلاڑیوں کو پہچاننے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔ محکمہ کھیل کے تحت انڈر 21 گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی خیبرپختونخوا کی ٹیم انعامی رقم اور وعدہ کردہ ماہانہ وظیفہ دونوں سے محروم ہے۔
ان کی پریشانیوں میں اضافہ کرنے کے لیے، رپورٹس بتاتی ہیں کہ محکمہ کھیل نے انڈر 21 گیمز کے میڈل ہولڈرز کے لیے اسکالرشپ سکیم کو بند کر دیا ہے، یہ فیصلہ کھلاڑیوں کے اعتماد اور محنت کے ساتھ کھلی دھوکہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔