جناح سٹیڈیم اور پاراچنار سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر میں مبینہ بے ضابطگی
مسرت اللہ جان
ضلع کرم، پاکستان – پاکستان کے ضلع کرم میں جناح اسٹیڈیم اور پاراچنار اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر میں مبینہ بے ضابطگیوں کی وجہ سے جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔ جہاں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں نے ان سٹیڈیم کے حوالے سے اپنے تحفظات اٹھاتے ہوئے مسائل بتائے ہیں.
ان کے مطابق ایڈوانس ادائیگی : ایتھلیٹکس ٹریک اور ہاکی گراو¿نڈ ٹرف جیسی اہم خصوصیات کی عدم موجودگی کے باوجود مبینہ طور پر ٹھیکیدار کو 4 کروڑ روپے کی اہم پیشگی ادائیگی جاری کی گئی۔ اس سے کام کی تصدیق کے بغیر اس طرح کی پیشگی ادائیگی کے جواز کے بارے میں سوالات کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے اٹھائے ہیں.
ڈاو¿ن گریڈڈ ہاسٹل : کھلاڑیوں کو رہائش دینے کے لیے تین منزلہ ہاسٹل کے ابتدائی منصوبوں کو مبینہ طور پر دو منزلہ ڈھانچے میں تبدیل کر دیا گیا تھا، جس سے مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے مہمانوں کے لیے دستیاب جگہ کو محدود کیا گیا تھاجوکہ جاری منصوبے کے خلاف ورزی ہے جس پر تاحال سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے نوٹس نہیں لیا
ناقص انڈور جمنازیم: انڈور جمنازیم میں لکڑی کا فرش، جو باسکٹ بال جیسے کھیلوں کے لیے اہم ہے، مبینہ طور پر کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے یہ اس کے مطلوبہ مقصد کے لیے موزوں نہیں تھا۔ چھت میں لیک ہونے سے ہال کی فعالیت پر مزید سمجھوتہ ہوتا ہے۔ مزید برآں، ایک کنسلٹنٹ کی شمولیت پر جس نے 4 فیصد کمیشن حاصل کیا لیکن بظاہر مناسب تعمیرات کو یقینی بنانے میں ناکام رہے۔
غیر معیاری روشنی کی تنصیبات: جناح اسٹیڈیم میں نصب لائٹ کے کھمبے مبینہ طور پر ناقص تعمیر کیے گئے ہیں، جن میں اسٹیل کی بے نقاب بنیادیں نظر آتی ہیں۔ اس سے استعمال شدہ مواد کے معیار اور کنسلٹنٹ کے ذریعے کئے گئے معائنے کی مناسبیت کے بارے میں تشویش پیدا ہوتی ہے۔
نامکمل تربیتی کیمپ کے وعدے: مبینہ طور پر کرم اور نئے ضم ہونے والے علاقوں میں کھلاڑیوں کے لیے مناسب آلات کے ساتھ تربیتی کیمپ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ تاہم، مختص فنڈز کے باوجود بعد میں کھیلوں کے ایونٹس نہ ہونے اور پشاور کے سپورٹس گالا سے ضم شدہ ایریا کے کھلاڑیوں کے اخراج کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
نامکمل حوالے اور نگرانی کا فقدان: محکمہ کھیل کے انجینئرنگ ونگ کے حوالے سے منصوبے کو مکمل سائٹ کے معائنہ کی کمی کی وجہ سے نامکمل بتایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں تجویز کی گئی ہے کہ ٹھیکیدار کی طرف سے سست پیش رفت کی وجہ سے جامع جائزہ لینے کے لیے سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ جیسے قابل محکمے کو پروجیکٹ تفویض کیا جائے۔
لاپتہ مینٹیننس اسٹاف: رپورٹ میں جناح اسٹیڈیم پاراچنار اور صدہ سپورٹس کمپلیکس دونوں کی دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار درجہ چہارم کے ملازمین کی عدم موجودگی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایسے عملے کی تقرری پر زور دیا جاتا ہے تاکہ ان سہولیات کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ الزامات شفافیت کو یقینی بنانے اور رپورٹ شدہ بے ضابطگیوں کو دور کرنے کے لیے مناسب تحقیقات اور اعلیٰ سطحی حکام کے دورے کی ضمانت دیتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ پراجیکٹ مطلوبہ معیارات پر پورا اترتا ہے اور کمیونٹی کو کھیلوں کی وعدے کی سہولیات فراہم کرتا ہے اس کے لیے ایک مکمل جانچ بہت ضروری ہے۔