آرمی چیف نے ارشد ندیم کی کامیابی کو پوری قوم کا فخر قرار دیدیا۔
(اصغر علی مبارک)
پاک فوج قومی اور بین الاقوامی سطح پر کھیلوں کو فروغ دے رہی ہے اور پوری قوم کا فخر ہےاس حوالے سے پاک فوج نے ہمیشہ قومی ہیروز کو عزت دی ہے۔
جو دوسرے محکموں کے لیے بھی مثال ہے اس تناظر میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی طرف سے پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا۔
جس میں کھیلوں کی نمایاں شخصیات نے بھی شرکت کی۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ارشد ندیم کی کامیابی پوری قوم کیلئے فخر ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اولمپئن ارشد ندیم کی تاریخی کامیابی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
آرمی چیف نے ارشد ندیم کو سنگلز ایونٹ میں پاکستان کے لیے پہلا گولڈ میڈل جیتنے اور نیا اولمپک ریکارڈ قائم کرنے پر مبارکباد دی اور ارشد ندیم کے عزم، استقامت اور بہترین کارکردگی کو سراہا۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ارشد ندیم کی کامیابی پوری قوم کیلئے فخر ہے، ارشد ندیم کی کامیابی سے پوری قوم کو خوشیاں ملیں۔
آرمی چیف نے نوجوانوں کی ترقی کو خوشحال معاشرے کے لئے اہم قرار دیا اور کہا کہ ارشد کا آغاز سے عظمت کے حصول تک کا سفر متاثر کن رہا۔ اس موقع پر ارشد ندیم نے آرمی چیف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں۔
تقریب میں 1984 کی اولمپک اور قومی ہاکی ٹیمیں، قومی کرکٹ ٹیم، اسٹریٹ فٹ بال ٹیم، آرمی پولو ٹیم، بصارت سے محروم کرکٹر اور کامن ویلتھ کے میڈل جیتنے والے، ایس اے ایف اور ایشین گیمز اور پیرس اولمپکس 2024 کے شرکاء سمیت کھیلوں کی ٹیموں اور لیجنڈری اولمپیئنز نے شرکت کی۔
اولمپکس 2024: پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ میڈل حاصل کرلیا، ارشد ندیم نے جیولین تھرو میں ریکارڈ بنا ڈالا
تقریب میں لیجنڈ جہانگیر خان، اصلاح الدین، شہباز سینئر، سہیل عباس، محمد آصف اور اعصام الحق اور دیگر بھی شریک تھے۔
اس موقع پر ارشد ندیم کے قریبی رشتہ دار، دوست اور کوچز بھی موجود تھے۔ ماضی میں بھی آرمی چیف نے بھی قومی ہیروز سے ملاقات کی اور انہیں سراہاتھا۔
اس سلسلے میں 04 مئی، 2024 کوآرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان اور پاکستانی مارشل آرٹ فائٹر شاہ زیب رند نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی تھی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کھیلوں کے میدان میں دونوں کی قابلیت کو سراہا۔
آرمی چیف نے ملاقات میں پاکستانی نوجوانوں کی قابلیت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ یاد رہے کہ پاکستان آرمی قومی کھیلوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے
جو درحقیقت واحد ادارہ ہے جو قومی ٹیموں کے لیے زیادہ تر کھلاڑی فراہم کرتا ہے۔ اسے قومی کھیلوں کے دوران ریکارڈ 23 بار اور لگاتار 17 بار دیگر تمام محکموں/صوبوں پر زبردست برتری حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
پاکستان آرمی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی تسلیم شدہ تنظیموں میں سے ایک ہے۔ فوج میں کھیلوں کے مقاصد جسمانی اور ذہنی تندرستی کے ماحول/کلچر کو صحت مند مقابلوں پر منتج کرنا ہے۔
اس کا مقصد فوجیوں کی توانائیوں کو مثبت سمت میں منتقل کرنا اور ان کے درمیان کردار سازی کو فروغ دینا ہے۔ اس مقصد کے لیے آرمی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ تمام کوششیں کر رہا ہے۔ آرمی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ آرمی میں کھیلوں کے انعقاد،
منصوبہ بندی اور انعقاد کے علاوہ دیگر تنظیموں، مختلف نیشنل سپورٹس فیڈریشنز، پاکستان سپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ رابطہ کاری کرتا ہے۔
پاکستان آرمی ملک کی تمام قومی اسپورٹس فیڈریشنز سے منسلک ہے اور تمام قومی چیمپئن شپ میں مستقل بنیادوں پر حصہ لیتی ہے۔ خیال رہے کہ باکسر عامر خان سابق ورلڈ چیمپئن رہے ہیں جبکہ شاہزیب رند نے مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے میں بھارتی فائٹر کو شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ 31 جولائی 2023 ورلڈ جونیئر سکواش کا ٹائٹل جیتنے والے حمزہ خان نے آرمی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کی زیر نگرانی حمزہ خان نے ٹریننگ کی تھی، ورلڈ جونیٸر ایونٹ کی تیاری کے لیے آرمی سپورٹس نے سہولیات فراہم کی تھی۔
حمزہ خان نے 37سال بعد پاکستان کے لیے ورلڈ جونیئر کا ٹائٹل جیتا ، اس سے قبل جان شیر خان نے آخری بار 1986 میں ورلڈ جونیئر ٹائٹل جیتا تھا۔ وزیراعظم نےشاندار کارکردگی پر حمزہ خان کو ایک کروڑ روپے کا کیش ایوارڈ دیا تھا ۔
پاکستان آرمی کی جانب سے مارچ 2024 میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے فٹنس کیمپ کا انعقاد کیا گیاتھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کرکٹرز کو پاکستان آرمی کی جانب سے لگائے گئے کیمپ میں دو ہفتوں کی فٹنس ٹریننگ دی گئی تھی۔
یہ پہلی بار نہیں ہو رہا تھاکہ جب پاکستان کے معروف کرکٹرز کو اس طرح سے کسی فوجی فٹنس کیمپ میں بھیجا گیا۔ سن 2016 میں قومی ٹیم کو مصباح الحق کی کپتانی میں بھی انگلینڈ سیریز سے قبل کاکول کے ٹریننگ کیمپ میں تربیت کے لیے بھیجا گیا تھا
کھیلوں کی اسی اہمیت کو دیکھتے ہوئے نوجوان نسل کو کھیلوں کے میدان میں نہ صرف متعارف کروانا بلکہ بہترین رہنمائی فراہم کرنا ایک فلاحی مملکت کی پہچان ہے۔
وطنِ عزیزمیں مختلف کھیلوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں پاک فوج کا کردار ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ جس نے کئی نامور کھلاڑی پیدا کئے۔جنہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھرسے اعزازات حاصل کرکے ملک کے وقارمیں اضافہ کیا ۔
پاک فوج نے ہمیشہ سے کھلاڑیوں کو بہترین رہنمائی اور پلیٹ فارم مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ ایک مسلسل عمل ہے۔ اسی مقصد کے تحت چیف آف آرمی سٹاف کی خصوصی ہدایات پر کھیلوں کے پروگرام کا آغاز کیاگیا ہے
تاکہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے بہترین مواقع فراہم کئے جاسکیں اور وہ کامیابیوں کا لوہا منواسکیں۔اس سلسلے میں آرمی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم اعلان شدہ پروگرام کے مطابق مختلف مقامات کا دورہ کرکے ابتدائی انتخاب کرتی ہے
اور پھر ان کھیلوں کے ماہرین کو راولپنڈی میں 5 سے6 سال تک کے لئے منتخب کھیلوں میں مزید تربیت دی جاتی ہے ماضی میں بھی پاک فوج ‘ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام’ کے زیرِ عنوان قومی سطح پر کھیلوں کے مقابلے کے سلسلے کا آغاز کرچکی ہے۔
اس پروگرام کو 4مرحلوں میں تقسیم کیاگیا تھا۔ پہلے مرحلے کا آغاز باقاعدہ طور پر بلوچستان سے کیاگیا تھا۔ اس سلسلے کا مقصدملک کے عوام میں چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو اُجاگر کرنا تھا
تاکہ وہ نمایاں کارکردگی سے اندرون و بیرونِ ملک تماشائیوں کی خصوصی توجہ حاصل کرسکیں۔پاکستان آرمی کی اِن کاوشوں کا مقصدملکی حالات میں مثبت تبدیلی لانا اور کھیل کے میدان کی رونقیں بحال کرنا تھا۔
اس سلسلے میں پاک فوج نے بلوچستان میں کوئٹہ، چمن، نوشکی، تربت اور گوادر جیسے بڑے شہروں سے مرد و خواتین کی خاص تعداد کو منتخب کیا تھا پاک فوج کے سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے اس مہم میں ایک مرکزی کردار ادا کیا تھا,
ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں صوبہ بلوچستان کے100 منتخب نوجوانوں کو آرمی کے زیرِ سایہ کھیلوں کی تربیت دی گئی تھی جس میں خواتین و مرد دونوں کی ایک مخصوص تعداد شامل تھے۔
تناسب کے لحاظ سے فٹ بال کے 60فیصد سائیکلنگ کے 15فیصد ،مارشل آرٹس کے 15 فیصداور باکسنگ کے10فیصد لوگوں کی تعدادپہلے مرحلے میں شامل رہی تھی۔
انٹرنیشنل اولمپکس چارٹرکے تحت کھیلوں میں خواتین کو بھی مردوں کے برابرنمائندگی دینے کی ہدایات شامل کی گئی تھی جس کے تحت نیشنل گیمز میں خواتین کی مؤثرنمائندگی کو یقینی بنایاگیا تھا ۔
اس پروگرام کے تحت منتخب کردہ لڑکوں اور لڑکیوں کو ان کے کھیل کے انتخاب کے بعد پانچ سے چھ سال تک کی تربیت دی جاتی ہے اس کے ساتھ مفت رہائش ، کھانا اور ہر ایک کووظیفے کے طور پرمناسب اعزازیہ بھی دیا جاتاہے۔
اس لحاظ سے دیکھا جائے تو پاک فوج’ یوتھ آف پاکستان’ کے لئے آگے بڑھنے کے حیرت انگیز مواقع پیداکررہی ہے۔کہتے ہیں کہ کسی قوم کی ترقی کا انحصاراس کے نوجوانوں پرہوتا ہے۔
جس انداز سے نئی نسل کو پروان چڑھایا جائے گاویسا ہی معاشرہ سامنے آئے گا اس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاک فوج نے جو بیڑہ اٹھایا ہے وہ یقینا قابلِ تعریف ہے،
وہ دن دور نہیں جب یہی نوجوانانِ پاکستان ارشد ندیم کی طرح اس ملک کی پہچان بنیں گے کیونکہ یہی بچے مستقبل میں کھیل کے میدانوں کی رونق اور اُمید کی کرن ہیں۔