سرفراز خان: خیبرپختونخوا میں آرچری کی ترقی کے معمار
انٹرویو ; غنی الرحمن
پشاور: سرفراز خان خیبرپختونخوا ارچری ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اور ایک کوالیفائڈ ارچری کوچ ہیں، جنہوں نے نہ صرف پشاور بلکہ پورے خیبرپختونخوا میں ارچری کی ترقی کے لیے قابلِ قدر اقدامات کیے ہیں۔
وہ خود بھی ارچری کے ایک باصلاحیت کھلاڑی رہے ہیں اور ساتھ ہی قومی اوربین الاقوامی سطح پر کوچنگ کورسز مکمل کرچکے ہیں۔
ان کی کاوشوں کا محور گراس روٹس لیول پر ٹیلنٹ کی تلاش ہے، تاکہ مستقبل کے چیمپیئنز تیار کیے جا سکیں۔
سرفراز خان نے صوبے کے مختلف اضلاع جیسے پشاور، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، نوشہرہ، اور کوہاٹ سمیت ڈیگر اضلاع میں ارچری کلبز قائم کیے ہیں، جہاں کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے ضروری سامان فراہم کیا گیا ہے۔
ان کلبوں میں ماہر کوچز کی تعیناتی بھی کی گئی ہے، جو نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایک ملاقات میں سرفراز خان نے بتایا کہ ارچری کا سامان کافی مہنگا ہے اور صوبائی محکمہ کھیل سے گرانٹ نہ ملنے کے باوجود انہوں نے اپنے وسائل سے یہ سامان مہیا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی کھیل کی ترقی میں کلبوں کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے، اسی لیے صوبے بھر میں قائم کیے گئے ارچری کلبوں کو مکمل سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
سرفراز خان کی یہ کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر ارادے مضبوط ہوں تو وسائل کی کمی بھی کھیل کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
ان کی قیادت میں خیبرپختونخوا میں ارچری کا کھیل دن بدن ترقی کر رہا ہے، اور امید کی جاتی ہے کہ جلد ہی اس صوبے سے عالمی معیار کے ارچرز سامنے آئیں گے۔