پہلا ٹیسٹ ;پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی پوزیشن مضبوط
اصغر علی مبارک
راولپنڈی میں پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی پوزیشن مضبوط ہے اور وہ تمام کھیلے گئے ٹیسٹ میچوں میں اپنی پہلی جیت کے خواہاں ہیں بنگلہ دیش کو آخری دن 9 وکٹیں درکار ہیں جبکہ پاکستان ڈرا کی تلاش میں ہے,
پاکستان نے 12 میچ جیتے جبکہ ایک ٹیسٹ ڈرا ہوا تھا۔راولپنڈی ٹیسٹ میں شان مسعود کو ملک و قوم کی شان برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے۔ پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اپنا ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھنا ہے۔
پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف 13 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 12 جیتے ہیں اور ایک ڈرا ہوا ہے۔ توقع ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کا ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھے گا۔
زیادہ تر کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان اپنا میچ بچانا پسند کرے گا۔ پاکستان اس وقت آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں چھٹے نمبر پر ہے۔
اس نے چیمپئن شپ میں دو سیریز کھیلی ہیں سری لنکا کے خلاف اس نے دو صفر سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ آسٹریلیا کے خلاف اسے تین صفر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان اس سیزن میں نو ٹیسٹ میچ کھیلے گا جو 1998-99 کے بعد سے اس کا مصروف ترین ٹیسٹ سیزن ہے۔ ان میں سے سات ٹیسٹ میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے
جن میں بنگلہ دیش کے خلاف دو اکتوبر میں انگلینڈ کے خلاف تین اور اگلے سال جنوری میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو شامل ہیں۔ دو ٹیسٹ میچ جنوبی افریقہ کے خلاف ہیں جو دسمبر/ جنوری میں جنوبی افریقہ میں کھیلے جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بنگلہ دیش نے میچ میں اچھا کھیلا۔ اس سے قبل،پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی میں جاری پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز بنگلہ دیش کی ٹیم پہلی اننگز میں 565 رنز پر آؤٹ ہوگئی،
پاکستان نے دوسری اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز بنالیے ہیں۔ پہلی اننگز میں نصف سنچری بنانے والے صائم ایوب صرف ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے، عبداللہ شفیق 12 اور کپتان شان مسعود 9 رنز بناکر وکٹ پر موجود ہیں۔
بنگلہ دیش نے مشفق الرحیم، شادمان اسلام اور دیگر مڈل آرڈر بلے بازوں کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت مہمان ٹیم 565 رنز بنانے میں کامیاب رہی،
یوں انہیں پاکستان پر 117 رنز کی برتری حاصل ہوئی، پاکستانی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز 6 وکٹ کے نقصان پر 448 رنز پر ڈیکلیئر کی تھی۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مشفق الرحیم نے اپنے کیریئر کی 11ویں سنچری اسکور کی وہ 191 رنز بناکر محمد علی کا شکار بنے، شاداب اسلام صرف 7 رنز کی کمی سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے،
انہیں بھی محمد علی نے پویلین واپس بھیجا۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے دیگر کھلاڑیوں میں مہدی حسن رضا 77، لٹن داس 56، مومن الحق 50، شرف السلام 22 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
قومی ٹیم کی جانب سے نسیم شاہ 3، محمد علی، شاہین آفریدی ، خرم شہزاد 2،2 وکٹیں حاسل کرسکیں، ایک وکٹ صائم ایوب کے حصے میں آئی۔
راولپنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز بنگلا دیش نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 316 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے کیا۔ مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ وکٹ پر تھے ،
لٹن داس اپنے گزشتہ روز کے اسکور میں صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد آؤٹ ہوگئے، انہیں نسیم شاہ نے پویلین کی راہ دکھائی۔ مشفق الرحیم نے اپنے اسکور میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھا
اور اپنے ٹیسٹ کلیئر کی 11ویں سنچری اسکور کی، یہ ان کی پاکستان کے خلاف پہلی سنچری ہے۔ ان کے ہمراہ مہدی حسن کریز پر موجود ہیں جب کہ بنگلہ دیش نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 420 رنز بنا لیے ہیں
اور اسے پاکستان کے خلاف پہلی اننگز کا خسارہ کم کرنے کے لیے 28 رنز مزید درکار ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے سعود شکیل اور محمد رضوان کی سنچریوں کی بدولت پہلی اننگز 448 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی۔
پاکستان پلیئنگ الیون: عبداللہ شفیق۔ صائم ایوب ۔ شان مسعود (کپتان) بابر اعظم ۔ سعود شکیل ( نائب کپتان) محمد رضوان ( وکٹ کیپر) سلمان علی آغا ۔ شاہین شاہ آفریدی ۔ نسیم شاہ ۔ خرم شہزاد اور محمد علی۔
بنگلہ دیش اسکواڈ: نجم الحسن شانتو (کپتان)، حسن محمود، لٹن داس، مہدی حسن میراز ، مومن الحق، مشفق الرحیم، ناہید رانا، نعیم حسن، شادمان اسلام، شکیب الحسن، شریف الاسلام، سید خالد احمد، تائجو الاسلام اور ذاکر حسن۔
میچ آفیشلز ؛ ایڈرین ہولڈ سٹوک اور رچرڈ کیٹل برو ( آن فیلڈ امپائرز) مائیکل گف (تھرڈ امپائر) راشد ریاض ( فورتھ امپائر) اور رنجن مدوگالے (میچ ریفری)